07/07/2024
نیلم ویلی آزاد کشمیر کی 72 جھیلوں میں سے چند مشہور جھیلوں کی تفصیل 👇
*رتی گلی جھیل ♥️
آٹھمقام سے 22 کلو میٹر کی دوری پر وادی نیلم کا ایک گاوں دواریاں آباد ہے جہاں سے 4*4 گاڑی کے ذریعے 18 کلو میٹر کے سفر کے بعد "رتی گلی جھیل" کا دیدار کیا جا سکتا ہے۔ یہ جھیل آزاد کشمیر کی نہایت خوبصورت جھیل ہے جو سائز میں ڈیڑھ کلو میٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔ جھیل کی سطح سمندر سے بلندی تقریباً 3823 میٹر ہے۔
*پتلیاں جھیل*♥️
آٹھمقام سے 19 کلو میٹر کی مسافت کے بعد نیلم کا گاوں لوات پائن واقع ہے جہاں سے بذریعہ 4*4 گاڑی تین گھنٹے کے سفر کے بعد سیاحوں کے خوابوں کی ملکہ "پتلیاں جھیل" اپنے نیلگوں اور چمکدار پانی کے ساتھ نظر آتی ہے۔ اس جھیل کے گرد و نواح میں بلند و بالا پہاڑ ہیں۔۔
*مائی ناردا جھیل*♥️
ناردا جھیل دریائے نیلم کی شمال مغربی جانب 15000 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ شمالاً جنوباً 550 فٹ چوڑی اور نیم بیضوی شکل میں تمام اطراف سے بند ہے۔ اس کی تہہ میں جو پتھر استعمال کیئے گئے ہیں وہ نہایت اعلی مہارت سے تراشیدہ ہیں۔ جھیل میں اُترنے کے لیئے ایک چبوترہ نما تراشیدہ پتھروں کی سیڑھی بھی بنائی گئی ہے جس کے تین زینے ہیں۔ وادی نیلم میں پائی جانے والی جھیلوں میں سے یہ واحد جھیل ہے جسے کسی غیر مرئی قوت نے تعمیر کیا ہے۔ ماہرینِ آثار قدیمہ کے مطابق "ناردا جھیل میں استعمال کیئے گئے پتھروں کی جسامت، بناوٹ و حجم اور خاصیت شاردا قدیمی یونیورسٹی میں استعمال ہونے والے پتھروں سے مشابہ ہے جس سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہیکہ شاردہ یونیرسٹی اور ناردا جھیل کا آپس میں کوئی تعلق ضرور ہے۔
*سراسوتی جھیل*♥️
سراسوتی جھیل دو رنگوں والی ایک منفرد جھیل ہے جس کے ایک طرف پانی نیلگوں اور دوسری طرف قدرے بھورے رنگ کا ہے۔ جس کی خاص وجہ شاید وہاں آئرن کا وافر مقدار میں ہونا ہے۔ اس جھیل پر پہنچنے کے لیئے "سرگن بکوالی" گاوں کے ٹاپ سے تین گھنٹے کی پیدل مسافت کے بعد گاوں چھٹیاں بہک پہنچ کر پھر آگے دو گھنٹے کے پیدل سفر کے بعد سراسوتی جھیل کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے۔ مائی ناردا جھیل سراسوتی جھیل کے جنوب میں ایک گھنٹے کی ہموار سطح کی مسافت پر واقع ہے۔۔
*گٹیاں جھیل*♥️
نیلم کے سنگلاخ برف پوش پہاڑوں کے درمیان قریباً ایک کلو میٹر رقبے پر پھیلی نیلم کی یہ جھیل قدرت خداوندی کا ایک عجیب شاہکار ہے۔ اس جھیل پر جانے کے لیئے "سرگن بکوالی گاوں" سے تین گھنٹے کی پیدل مسافت کے بعد جبہ بہک میں پہلا پڑاو کرنا پڑتا ہے۔ یہاں سے پھر تین گھنٹے کی مسافت کے بعد اس جھیل تک پہنچا جا سکتا ہے۔۔
*گال جھیل*♥️
یہ جھیل حجم میں گٹیاں جھیل جیسی ہی ہے اور گٹیاں جھیل کے شمال مشرق میں صرف پینتالیس منٹس کی ہموار سطح کی مسافت پر واقع ہے۔۔
*سرال جھیل*♥️
گال جھیل کے عین شمال میں پہاڑی کی دوسری جانب ایک گھنٹے کی مسافت کے بعد وادی نیلم کی ایک اور خوبصورت جھیل "سرال" واقع ہے۔ جس کی لمبائی قریباً دو کلو میٹر اور چوڑائی ڈیڑھ کلو میٹر ہوگی۔ اس جھیل کیساتھ خود رو پھولوں کی ایک وافر مقدار کا قدرتی گلشن سجا ہوا ہے۔
*پروی ناڑ جھیل*♥️
سرال جھیل سے تقریباً دو گھنٹے شمال مغرب کی جانب ایک اور نمایاں خصوصیت کی حامل جھیل "پروی ناڑ" جو کہ حجم میں سرال جھیل کے برابر محسوس ہوتی ہے۔ اس کی منفرد خصوصیت یہاں وافر مقدار میں سنہری رنگ کی چمکتی ہوئی ٹراوٹ مچھلی ہے جو کہ شاید وادی کی کسی اور جھیل میں اس قدر نمایاں طور پر تیرتی ہوئی نظر نہ آتی ہو۔۔۔
*چِٹا کٹھہ جھیل*♥️
شونٹھر نالہ "دومیل بالا بیس کیمپ" سے ایک گھنٹہ چڑھائی کے بعد دائیں جانب وادی نیلم کی ایک خوبصورت جھیل "چِٹا کٹھہ" واقع ہے۔ اس جھیل کی سطح سمندر سے بلندی 4030 میٹر اور اس کا سائز 1500*900 فٹ تقریباً ہے۔ کیل سے 4*4 گاڑی کے ذریعے 4 گھنٹے "دومیل بالا" اور پھر یہاں سے پیدل 8 گھنٹے کی مسافت پر "چِٹا کٹھہ جھیل" پہنچا جا سکتا ہے۔۔
*ڈک جھیل*♥️
پھلاوئی بازار سے آٹھ کلو میٹر مغربی سمت چڑھائی کی جانب "حیات پڑی" کا مشہور مقام آتا ہے جہاں دو چھوٹی جھیلیں واقع ہیں۔ ان کا نظارہ کرنے کے بعد یہاں سے قریباً سات کلو میٹر آگے کی طرف "گوجر ناڑ" کی طرف بڑھا جائے تو وہاں ایک دلکش جھیل "ڈک" موجود ہے۔۔
*بلور جھیل تاوبٹ*♥️
بلور جھیل چٹانوں کے درمیان آزاد کشمیر کی ایک بلند ترین جھیل ہے جو کہ بلور نامی (شیشہ نما) قیمتی پتھر کے نام سے منسوب ہے۔ یہاں ماربل، ٹرملین، کوارٹس اور بہت سی قیمتی معدنیات کو دریافت کیا جا سکتا ہے۔ یہ جھیل رتی گلی جھیل کے سائز جتنی ہے۔ بلور جھیل کے ٹاپ پر بائیں جانب وقفے وقفے سے چار چھوٹی جھیلیں ایک لمبائی میں جبکہ باقی تین تقریباً گیند نما بیضوی شکل میں موجود ہیں۔♥️
Neelum valley