Khusholik Chomik Kenderik Faltu Kharmang Baltistan

Khusholik Chomik Kenderik Faltu Kharmang Baltistan The Kenderik one of Beautiful Villages of The Kharmang Valley is one of the five biggest

کچھ یادیں 2007 سے 🥰جب ہم لڑکپن کے دور میں وارد ہوئے تو سیر و تفریح کے لیے گھر سے اجازت ملنے شروع ہوچکے تھے تو ہم عمر یار...
08/05/2025

کچھ یادیں 2007 سے 🥰

جب ہم لڑکپن کے دور میں وارد ہوئے تو سیر و تفریح کے لیے گھر سے اجازت ملنے شروع ہوچکے تھے تو ہم عمر یاروں کے ساتھ کیندیرک نیاغری کے جھیلوں اور چھووقسہ وادی کی جھیلوں کو دیکھنے گئے تھے۔ ان تصاویر میں سے یہی ایک میرے پاس ہے جسے میں نے چچا Shujaat Hussain Dogha سے چرا لایا تھا۔ یہ تصویر ہم نے جاتے ہوئے ہرتلچو بروق سے لیا تھا۔

آج میرے پرانے کاغذات کنکھالا تو یہ تصویر نکل آیا تو سوچا کہ کیوں نہ اس کو بھی حوالہ فیس بک کرکے رکھوں تاکہ بوقت ضرورت جب یاد ستائے لڑکپن کی تو نکال کر دیکھ لوں اور میرے یاروں کو بھی یاد دلاؤں کہ ہم نے کتنے بہترین اور یادگار لمحات گزارے ہیں۔ اس گروپ میں جتنے بھی چہرے ہیں ان میں سے مرحوم محمد صادق جن کو خدا اعلیٰ علیین میں جگہ دیں آمین۔ مرحوم ہمارا شیف تھا۔ ہم نے چار دن گزارے پہاڑوں اور وادیوں میں اور بہت ہی مزہ آیا تھا۔

ہم نے اس وقت ہر ایک سے 150، 150 روپے جمع کیا تھا ایک دن فورنچھو خلس پہ ٹھہرا تھا دوسرے دن نیاغری اور تیسرے دن چھووقسہ میں گوے خلس پہ پڑاؤ ڈالا تھا اور چوتھے دن ہمارا منصوبہ بروق میں رہنے کا تھا مگر گاؤں میں مرحوم حاجی اپو احمد فشوپہ مولانا Ali M Mustansar کے والد کے انتقال کا خبر سن کر بروق میں رہنا منسوخ کیا تھا۔ شاید اسد کے مجالس بھی انہی دنوں شروع ہورہے تھے۔

واپس گھر پہنچا تو سب پریشان بھی تھے کہ اتنے چھوٹے لڑکے وہ بھی چار دن سیر و تفریح کے لئے نکلے ہوئے تھے۔ واپسی پہ سب داد دے رہے تھے کہ تم لوگ سب اس عمر میں اتفاق سے ایک دوسرے کا سنتے ہوئے اتنے دن رہے ورنہ اس عمر میں تو ہر لڑکا اپنی من مانیاں کرکے ایسے مواقع ضائع کردیتے ہیں۔

بہر حال ہمارا اس کے بعد تمام ہم عمروں کا ایک دوسرے سے تعلق اور بھی مضبوط ہوئے اور ہم ہر جگہ خوش و خرم رہتے تھے۔ اس تفریح میں سب نے علی حیدر، علی عباس اور رضوان کو بہت یاد کیے تھے کیونکہ وہ تینوں اسی سال کراچی چلے گئے تھے۔

ابھی یہ تمام چہرے کوئی کراچی میں تو کوئی فوج میں تو کوئی گاؤں کی خاک چھان رہے ہیں۔ خدا میرے یاروں کو سلامت رکھے۔ میرے تمام احباب کے لیے بہت پیار اور احترام۔۔ 💝🤲
جمیل عباس علیمیر

 #کندرک  #بروقیہ ہے میرا علاقہ کندرک بروق جو قدرتی حسن سے انسان کو فطرت کے قریب کردیتی ہے ❤🌷🙌
05/05/2025

#کندرک #بروق
یہ ہے میرا علاقہ کندرک بروق جو قدرتی حسن سے انسان کو فطرت کے قریب کردیتی ہے ❤🌷🙌

01/05/2025

2022 خلس پوس کے یادگار لمحات 😘❤️

01/05/2025

کندرک خلس (جونگبہ) 2022 ❤️

*ہیق/ یاک—گلگت بلتستان کا نایاب جانور*  گلگت بلتستان میں *ہیق* یا *یاک* کا شمار ان جانوروں میں ہوتا ہے جو اب بہت کم دیکھ...
23/04/2025

*ہیق/ یاک—گلگت بلتستان کا نایاب جانور*

گلگت بلتستان میں *ہیق* یا *یاک* کا شمار ان جانوروں میں ہوتا ہے جو اب بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ *خرچ کی زیادتی* ہے، جس کی وجہ سے لوگ اسے پالنے سے گریز کرتے ہیں۔ طورمک میں بھی اس جانور کی تعداد بہت محدود ہے اور پورے علاقے میں صرف *چار یا پانچ افراد* ہی اسے رکھتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جانور کے اخراجات پورا کرنے کے لیے *گاؤں کے لوگ اجتماعی طور پر مدد کرتے ہیں* ۔ مالک کو انڈے، مکھن، یا دیگر اشیاء فراہم کی جاتی ہیں تاکہ اس کی دیکھ بھال ممکن ہو سکے۔ اس کے علاوہ، جب کوئی شخص اپنی *گائے یا بھینس کراس* کرانے کے لیے یاک کے پاس لاتا ہے، تو وہ بھی شکریہ کے طور پر کچھ نہ کچھ دے کر ہی واپس جاتا ہے۔

یہ منفرد تعاون اور اجتماعی نظام طورمک کی *روایتی ہم آہنگی* اور *دیہی زندگی* کی خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے، جہاں لوگ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے رہتے ہیں اور اپنی کمیونٹی میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔
امین عباس

کھرمنگ کندرک کے فرزند کی بینکنگ سیکٹر میں بڑی اچیومنٹ:  عسکری بنک سکردو کے منیجر غلام محمد کو عسکری بنک لمیٹڈ کے ملکی لی...
28/02/2023

کھرمنگ کندرک کے فرزند کی بینکنگ سیکٹر میں بڑی اچیومنٹ:
عسکری بنک سکردو کے منیجر غلام محمد کو عسکری بنک لمیٹڈ کے ملکی لیول کے *اسسٹنٹ وائس پریزیڈنٹ* کے باوقار عہدے پر ترقی دے دی گئی۔ ۔ جی ایم صاحب کا تعلق کھرمنگ کیندرک سے ہے۔ وہ کئی برسوں سے کراچی سے لے کر گلگت بلتستان تک مختلف برانچز میں اپنی خدمات انجام دے چکے ھیں۔ یہ کھرمنگ کندرک کے لٸے بہت بڑی کامیابی ھے۔

15/10/2022

{وادی کیندرک }
سیاحت کی دنیا میں بے نظیر یوں تو گلگت بلتستان کا ہر علاقہ مانا جاتا ہے۔
تاہم کچھ علاقے میڈیا اور کیمروں کی آنکھوں سے اوجھل ذمہ داروں کی عدم توجہ کی وجہ سے زبوں حالی کا شکار ہیں

"دیکھ اے میری زبوں حالی پہ ہنسنے والے
وقت کی دھوپ نے کس درجہ نکھارا مجھ کو"

صاحب اقتدار کی عدم توجہی نے جتنا نظر انداز کی خدا نے اتنا ہی خوبصورت اور قدرتی حسن سے نوازا ہے اسے علاقے کو۔۔
یہ پٹی کھرمنگ خاص تا کندرک اور پورے نالہ جات قدرتی حسن سے مالا مال ہیں یہ وقت کے صاحب اقتدار سے چیخ چیخ کے اپنی طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اگر اس پٹی کو سیاحت کے لئے حکومت توجہ دی جائے ۔تو یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع اور سیاحت کو فروغ ملینگے۔
کندرک میں بھی کیمرے کی آنکھوں سے اوجھل کجھ ایسے مقامات جیسے فلٹو، خوشولیک، چھومیک، بڑوق اور دیگر علاقے جیسے خوبصورت مقامات پائے جاتے ہیں۔
آئیں ہم آپ کو بھی ان مقامات کی سیر کراتے ہیں۔

وادی کندرک میں خوبانی(چولی) کا سیزن۔❤️💓
28/08/2022

وادی کندرک میں خوبانی(چولی) کا سیزن۔❤️💓

وادی کندرک ❤️😍بشکریہ عقیل جوادEden Skardu
30/07/2022

وادی کندرک ❤️😍
بشکریہ عقیل جواد
Eden Skardu

خلس پوس  (کھرمنگ کیندیرک کا ایک مقامی میلہ)تحریر: جمیل عباس علی میروادی کیندیرک ضلع کھرمنگ بلتستان کے ان حسین وادیوں کی ...
30/06/2022

خلس پوس
(کھرمنگ کیندیرک کا ایک مقامی میلہ)

تحریر: جمیل عباس علی میر

وادی کیندیرک ضلع کھرمنگ بلتستان کے ان حسین وادیوں کی میں شمار ہوتا ہے جہاں پر قدرتی مناظر سیاحوں کو دعوت نظارہ دیے ہوئے ہیں۔ کھرمنگ خاص کے گاؤں یورنگوت اور رومبوخہ کے درمیان سے جو ندی گزر کر دریائے سندھ میں گرتا ہے وہ کیندیرک وادی سے ہی بہہ کر آتا ہے۔ کیندیرک وادی یورنگوت گاؤں سے کچھ فاصلے سے شروع ہو کر نیاغری کے حسین جھیلوں پر ختم ہوتا ہے۔ ندی کے کنارے کچی سڑک کیندیرک وادی کے آخری گاؤں چھومیک تک بنا ہوا ہے۔ کیندیرک مرکزی گاؤں تک سڑک کافی حد تک بہتر ہیں مگر وہاں سے چھومیک تک پرخطر سڑک پر جیپ گاڑیاں ہی گزر سکتا ہے۔ کیندیرک وادی میں آپ جتنا اوپر کی طرف بڑھیں گے وادی کی وسعت میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا اور کیندیرک گاؤں سے ندی دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے ایک ندی چھوربٹ کی طرف سے آتا ہے جسے خلمبور نالہ کہا جاتا ہے جہاں کافی جنگل اور قدرتی مناظر کے ساتھ بی ٹی یامہ پہاڑ بھی پایا جاتا ہے جسے پاکستان کے بڑے پہاڑوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اسی پہاڑ کے نام پر وادی کیندیرک کی کرکٹ کلب بھی کھرمنگ کے اکثر ٹورنامنٹس میں شریک ہوتے ہیں اور وہاں کی کرکٹ ٹیم کافی مشہور بھی ہیں۔ دوسری طرف سے جو ندی آتا ہے وہ نیاغری کی حسین جھیلوں سے نکلتا ہے۔ جھیلوں سے کچھ نیچے ایک خلس ( جہاں مال مویشیوں کو رکھا جاتا ہے ) جونگبہ کے نام سے جانا جاتا ہے وہاں پر بڑے بڑے سر سبز میدان پایا جاتا ہے جہاں یہ مقامی میلہ سجتا ہے۔

اب آتے ہیں خلس پوس کیا ہیں اور اس کا چرچا وادی کیندیرک والے کیوں کرتے ہیں۔ خلس پوس جون کے 21 تاریخ سے یکم جولائی کے درمیان ان خاص دنوں کو منایا جاتا ہے جب مال مویشیوں کو مقامی آبادی سے دور ایک خلس سے دوسری پہ لے جایا جاتا ہے جہاں انہیں جون سے ستمبر تک چار مہینے رکھتے ہیں۔ اس دن پورے کیندیرک کے لوگوں میں خوشی کی جھلک دکھائی دیتے ہیں۔ یہ میلہ تین دن چلتے ہیں۔ پہلے روز لوگ اس خلس پہ جاتا ہے جہاں کھیتی باڑی کے دنوں میں مویشی رکھا ہوا ہوتا ہے۔ وہاں سارے مال مویشیوں کو گلیشیر کے قریبی سرسبزی سے نیچے خلس پہ شام کو جمع کرتے ہیں ان میں ظو، ظومو، یاک، یاکمو، گائے، بیل، اور بکریاں شامل ہوتے ہیں۔ ہر ایک اپنے مویشیوں کو خصوصی طور پر گنتے ہیں یہ خلس خلومبور کی طرف وادی میں ہیں جسے گمبہ خلس کہا جاتا ہے۔ اگر یہاں سے تمام مویشیوں کو جمع کر کے دوسری طرف جونگبہ نہ لے جایا گیا تو درندوں کے خطرات ہوسکتے ہیں ان درندوں میں بھیڑیئے اور برفانی چیتے سرفہرست ہیں۔

دوسرے دن صبح اذان کے ساتھ ہی وہاں سے مویشیوں کو ٹولیوں کی شکل میں دوسری طرف منتقل کرنے کا سلسلہ شروع ہوتا ہے اور ساتھ ہی گاؤں کے وہ بچے اور جوان بھی گاؤں سے کیندیرک بروق نام سے مشہور سیرگاہ میں پہنچ کر مویشیوں کا انتظار کرتے ہیں۔ بروق میں آبادی سے پرے ایک ٹیلہ پر تمام بوڑھے ، جوان اور بچے جمع ہو کر درود شریف باآواز بلند پڑھتے ہیں جس کا جوابی بلند آواز میں مویشیوں کو لے آنے والے بھی دیتے ہیں۔ اور سب ملکر خلس کی طرف بڑھتے ہیں۔ تمام مویشیوں کو ایک ساتھ لیے تقریباً دن کے گیارہ بجے خلس پر پہنچتے ہیں اور وہاں پہنچ کر وہاں گایوں اور بکریوں کے باڑوں کی مرمت اور تعمیر سب ملکر کرتے ہیں۔ اتنے میں جب ظہرین آذان ہوتا ہے تو سب ملکر آخوند کے اقتداء میں نماز ادا کر کے دعائے خیر اور مرثیہ پڑھ کر مجلس امام حسین علیہ السلام برپا کیا جاتا ہے۔ نماز و دعا سے فراغت پر شریک تمام گھرانوں سے چپاتیاں ایک جگہ جمع کیا جاتا ہے جن پر مکھن کا ایک ایک نوالہ رکھ کر لوگوں میں بانٹا جاتا ہے۔ ان امور میں تمام قصبوں کے عمائدین اور بزرگ پیش پیش رہ کر انتظامات انجام دیے جاتے ہیں۔

جب تبرکات تقسیم ہوچکا ہوتا ہے تو گوشت بھی پکانے شروع ہوتے جن کو وہ لوگ لاتے ہیں جن کے بچے پہلی دفعہ اس خلس پر لایا جاتا ہے۔ ہر نئے بچے کے ساتھ ایک بھیڑ یا بکری بطور تبرک لایا جاتا ہے جسے زبح کرنا اس بچے کے بڑے ماموں کی زمہ داری ہوتا ہے ماموں لوگوں سے پہلے خلس پہنچ کر لکڑی کا انتظام کرتے ہیں اور جب بچہ اور اس کے رشتہ دار بھیڑ یا بکری لیے پہنچتا ہے تو ماموں اس کو زبح کرتا ہے اور اس کے گوشت اوجڑی الگ کر کے انتظامیہ کے حوالے کرتا ہے اور انتظامیہ ماموں کو بھی ساتھ رکھ کر گوشت پکانا شروع کرتے ہیں۔ اتنے میں لسی، مکھن اور دہی سے دن کا کھانا سب ملکر تواضع کرتے ہیں اور جوانان اپنے اپنے ٹیموں کے ہمراہ گراؤنڈ پہنچ کر کرکٹ کا میلہ سجانا شروع کرتے ہیں۔ تین جگہوں پہ ٹورنامنٹ ہوتے ہیں چھوٹے بچوں، درمیانے اور بڑے جوانوں کے الگ الگ کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلا جاتا ہے۔ پرانے ادوار میں جوانان کبڈی، گلی ڈنڈا، تالاب بناکر اس میں نہانا، ایک دوسرے کو اس تالاب میں گرانا اور بڑے بزرگ بیٹھ کر پرانے قصے کہانیاں چھیڑا کرتا تھا مگر اب ان کھیلوں میں جدت آگئی ہے اور جوان کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کرتے ہیں۔

اس ٹورنامنٹ میں وادی بھر سے دس سے زائد ٹیموں کی شمولیت ہوتی ہے کھیل کے دوران ہر گاؤں اپنے اپنے ٹیموں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہر سال الگ گاؤں کے جوان اس ٹورنامنٹ کے انتظامات کرتے ہیں۔ اس سال خشولیک گاؤں کے جوانوں نے انتظامیہ کی زمہ داری سنبھالی تھی اور فائنل کیندیرک کے منجھلےجوانوں کی ٹیم جیتے تھے۔ مہمانوں یعنی پردیس سے آنے والوں کی ٹیم کی سربراہی ناچیز کر رہے تھے مگر ہم پہلے راونڈ میں ہار کر دوسرے ٹیموں کے کھیل سے لطف لیتے رہے۔ اس میلے میں شرکت کے لیے وادی کے وہ جوانان جو پردیس میں ملک کے اندر یا باہر رہتے ہیں انہی دنوں گاؤں میں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور جس سال پردیس سے جوانوں کی کافی زیادہ شمولیت ہوتی ہے اس سال لوگوں میں خوشی بھی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ مہمانوں کی آمد کو نیگ شگون مانا جاتا ہے۔

شام کو جب گوشت پکتا ہے تو اس کو گھرانوں کے حساب سے تقسیم کیا جاتا ہے اتنے میں وہ گائے اور ظومو بھی اوپر سرسبزی سے واپس لائے جاتے ہیں جن سے دودھ حاصل کرتے ہیں دودھ دھونے میں سب جوان ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں جب دودھ دھونے سے فارغ ہوتا ہے تو سوپ گرم کیا جاتا ہے اور سب ملکر پینے شروع ہوتے لسی دہی بھی تیار ہوتا ہے وہ بھی پینے کے لیے دیے جاتے ہیں۔ رات کو جوان شغل میلہ سجاتا ہے جس میں قدیمی بلتی غزل سنائے جاتے ہیں آگ لگا کر اس کے گرد جمع ہوکر آدھی رات تک مستیاں کیے جاتے ہیں۔ کبھی کبھار کچھ سخت قسم کے علماء کی موجودگی جوانوں کی مشکلات میں اضافے کا باعث بن جاتی ہے کیونکہ علماء شغل اور مستی کی سرزنش کرتے ہیں ورنہ روشن خیال قسم کے علماء جوانوں کو خوش رہنے سے نہیں روکتے۔

تیسرے دن صبح پھر سب جوان بوڑھے ملکر دودھ دھوتے ہیں اور اس کے بعد کچھ جوان ان مویشیوں کو دور نیاغری جھیل کے قریب چھوڑنے جاتے ہیں جہاں مویشیاں دن بھر گھاس چر کر واپس خود ہی آجاتے ہیں اور باقی لوگ ناشتہ سے فارغ ہوکر کچھ لوگ گاؤں کی طرف واپس لوٹنا شروع ہوتے ہیں اور جوان کافی تعداد میں کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلتے اور دیکھتے رہتے ہیں۔ دس بجے کے قریب جب مکھن تیار ہوتا ہے تو تمام شرکت کرتے والوں میں برابر مکھن تقسیم کیا جاتا ہے۔ اور آخر میں صلوات پڑھ کر بوڑھے اور بچے گاؤں کو لوٹتے ہیں اور جوانان تا دیر کرکٹ فائنل تک بیٹھ جاتے ہیں جب فائنل ختم ہوتا ہے تو انعامات تقسیم کیے جاتے ہیں۔ مہمانوں سے اظہارِ رائے مانگا جاتا ہے۔ کھیل کے دوران نوک جھونک پر ایک دوسرے سے معافی مانگا جاتا ہے اور آئندہ بھی بھائی بندی اور ایک دوسرے سے احترام اور باہمی محبت کا تہیہ کیا جاتا ہے۔ سب جوان اپنا سامان یعنی بسترے، ٹینٹ، کھیلوں کے سامان ، وردیاں اٹھائے واپس گاؤں کی طرف یادوں کے بارات لیے آتے ہیں۔ کبھی کبھار چھومیک گاؤں سے جیپ گاڑیاں مل جاتی ہیں ورنہ کیندیرک مرکزی گاؤں اور فلٹو گاؤں پہنچتے رات دس بج جاتے ہیں۔

اس میلے سے ہمارے گاؤں کے تمام لوگوں کے بچپن کی یادیں وابستہ ہیں اور جب گاؤں سے دور لوگ اس میلہ کے اختتام کا سنتا ہے تو اپنے نہ پہنچنے کا غم کرتے ہیں۔ جو لوگ شرکت کرکے دوبارہ پردیس جارہے ہوتے ہیں ان کے لیے بہترین یادیں مل جاتے ہیں۔ ایسی میلوں کا مقامی طور پر انعقاد سے نوجوانوں میں اپنے آباؤ اجداد کے رسم و رواج سے روشناس ہوتا ہے اور ان میں ایک دوسرے کے لیے احساس، مروت ، رواداری ، دوستی اور اپنے مٹی سے لگاؤ کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ ہمیں اپنے گاؤں اور موضعات میں ایسی سرگرمیوں کے انعقاد کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ جوانوں میں اپنی مٹی سے لگاؤ میں روز بروز اضافہ ہوں۔

Address

Kharmang

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Khusholik Chomik Kenderik Faltu Kharmang Baltistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share