25/01/2023
عمران بھائی
آپ معاشرے کا ایک مثبت چہرہ دکھا رہے ہیں۔
اللہ پاک آپ کی کاوش کو قبول پڑھائیں
#بابے
سمیع بھائی آپ کی دوکان کل بند تھی۔۔ خیریت تھی نا میں چار بجے آیا تو سب کچھ بند تھا؟
میں نے سمیع بھائی کی حجام والی کرسی پر ایڈجسٹ ہوتے ہوئے سمیع بھائی سے کل انکی دوکان بند ہونے کی وجہ پوچھی۔۔
ہاں ہاں عمران بھائی سب خیریت تھی، بھائی جان کل دوکان لگائی تو تھی مگر جلدی بند کر گیا تھا۔۔ ہاں۔۔ چار بجے سے پہلے بند کر گیا تھا۔۔
سمیع نے میرے گلے کے گرد حجامت والا کپڑا لپیٹتے ہوئے کہا۔۔
چلو الحمدللہ ۔۔ یعنی کل کام نہیں تھا یا ویسے ہی چھٹی منانے کا دل تھا۔۔؟
میں نے مزید پوچھا کیونکہ سمیع بھائی کبھی چھٹی نہیں کرتے تھے اور اپنی دوکان جو کہ روڈ سائیڈ قبرستان کی دیوار پر ایک شیشے اور کرسی پر مشتمل ہے کو مخصوص ٹائم ٹیبل پر کھولتے اور بند کرتے ہیں۔۔۔
اصل میں عمران بھائی آپ کو پتہ ہے کہ میں دوکان کے ٹائم ٹیبل کا پابند ہوں مگر جہاں میری دوکان ہے یہ روڈ ہسپتال روڈ کے نام سے مشہور ہے کیونکہ یہاں سرکاری ہسپتال ہے اور کوئی دو تین درجن پرائیویٹ ڈاکٹرز کے کلینک بھی ہیں۔۔ سارا دن آتے جاتے لوگ جوکہ زیادہ تر دیہات سے آئے ہوئے ہوتے ہیں مجھ سے ڈاکٹروں کا نام لے کر انکے کلینک کا پتہ پوچھتے رہتے ہیں جو میں انکو بتاتا ہوں۔۔ شہر کی گلیوں سے انجان دیہاتی لوگ اپنے مریضوں کے ساتھ ایڈریس معلوم نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں۔۔
مجھے تقریباً سبھی ڈاکٹروں کا پتہ ہے مگر دو چار دن سے کچھ ڈاکٹروں کے نئے نام سننے کو مل رہے ہیں جنہیں میں نہیں جانتا اور نہ ہی انکے کلینک کا پتہ معلوم ہے تو بڑی پریشانی ہوتی ہے جب مجھ سے لوگ پوچھیں اور میں انکو رہنمائی نہ کر سکوں کیونکہ اب مجھے بھی یہ عمل ذہنی سکون اور خوشی دیتا ہے کہ کسی بےچارے کی مدد ہوجائے۔۔
اس لیے کل میں نے اپنی دوکان جلدی بند کی اور میں پوری روڈ اور اس سے ملحقہ گلیوں میں گھومتا رہا اور ایک ایک ڈاکٹر صاحب کا بورڈ پڑھتا رہا اور ساتھ ہی ساتھ وہ کس چیز کے ڈاکٹر ہیں یہ بھی پڑھتا رہا کیونکہ اکثر دیہاتی لوگ ڈاکٹروں کے نام صحیح نہیں لے پاتے تو ان سے یہ پوچھ لیتا ہوں کہ کس چیز کے ڈاکٹر ہیں مطلب ہڈی جوڑ کے، آلٹراساونڈ کے، یا گردے مثانے کے۔۔
واقعی عمران بھائی چار پانچ نئے ڈاکٹر آئے ہوئے ہیں۔۔ بڑا شہر ہے نا۔۔ ڈاکٹر آتے جاتے رہتے ہیں۔۔ اب تقریباً سبھی ڈاکٹروں کے نام اور انکے کلینک کے ایڈریس معلوم ہیں الحمدللہ ۔۔ بس اسی وجہ سے کل زرا جلدی چلا گیا۔ آپ آئے ۔۔ میں آپ سے معذرت کرتا ہوں کہ آپ کو تکلیف ہوئی۔۔۔
سمیع بھائی تفصیل سے بولتے چلے گئے اور میں یہ سب باتیں سن کر حیران ہوتا گیا کہ یہ کس قسم کے لوگ ہیں۔۔ غریب۔۔ مزدور۔۔ دیہاڑی دار۔۔ مگر انکی سوچ۔۔ انکا نظریہ۔۔ ان کا جزبہ۔۔۔ بڑے بڑے پڑھے لکھے ، امیر اور خاندانی لوگوں سے کتنا اونچا ہے۔۔۔ عجیب۔۔۔ کبھی موٹی موٹی اخلاقیات پر کتابیں اور لمبے لمبے سماجی کالم پڑھنے والے کسی بڑے کاروباری ، بڑے افسر۔۔ پروفیسر صاحب ، صحافی صاحب اور حضرت جی مولوی صاحب یا میرے جیسے نام نہاد سوشل انسان کو یہ خیال تک نہیں آیا۔۔۔ سمیع بھائی جیسے لوگ ہی حقیقی بابے ہیں۔۔۔ صحیح معنوں میں بابے۔۔
Molvies ON Bikes