
12/06/2025
پورن ماشی کی رات تھی لیکن ہماری قسمت ماشا اللہ شروع سے اماوس والی تھی تو اس بار بھی ایسا ہی کچھ ہوا جب ہم نے اپنی بیگم سے بڑے فخر سے گویا ہوئے کہ" بیگم ایسی سیریز ڈھونڈھ نکالی ہے کہ دیکھ کر دماغ ہل جائے گا۔"
اور واقعی میں ایسا ہی ہوا دیکھ کر دماغ ہل گیا اور ایسا ہلا کہ واپس اپنی جگہ پہ آنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ سیریز ختم ہوئے تیسرا دن ہے اور دماغ ابھی تک اس بحری بیڑے میں کہیں محو سفر ہے اور اسی جہاز سے ہر صبح ایک آواز جگاتی ہے کہ " اٹھ جاؤ" ۔
خیر جی سیریز کی بات کرتے ہیں تو 1899 سیریز کا نام ہے ۔ ایک بڑا بحری بیڑا 1899 لوگوں کا قافلہ لے کر نیویارک امریکہ کی جانب گامزن ہوتا ہے جس میں دنیا جہان کے لوگ اپنے خوابوں کی تکمیل کی امیدیں لئے اس بحری جہاز کا مزیدار سفر انجوائے کر رہے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر میں نے بیگم کو کہا "آپ کو بھی جلد بحری جہاز کا سفر کرائیں گے"۔ جس پر بیگم کہتی ہیں کہ "جیسا سیزن آپ دکھا رہے ہیں مجھے نہیں لگتا تب تک ہمارا رشتہ ٹکے گا۔"
جہاز کو چلے چند دن ہوتے ہیں کہ کیپٹن کو ایک دوسرے جہاز سے پیغام ملتا ہے جو چار مہینے پہلے سمندر میں کہیں گم ہو گیا تھا جس پر چار سو مسافر سوار تھے جن کا اب تک کوئی سُراغ نہیں ملا ۔ کیپٹن اپنے چند لوگوں کے ہمراہ ایک چھوٹی کشتی پر اس گم شدہ جہاز کی طرف جاتے ہیں لیکن اس جہاز کے اندر کچھ بھی نہیں ہوتا اور کہیں بھی زندگی یا موت کے آثار نہیں دِکھتے کہ اسی دوران ایک بند الماری سے "دھڑ دھڑ "کی آوازیں آنا شروع ہو جاتی ہیں ۔ ایک جہاز جو پچھلے چار ماہ سے لاپتہ ہے جہاں پر زندگی کے کوئی آثار نہیں نظر آ رہے ، اندازہ نہیں ہو پا رہا کہ وہ چار سو لوگ کہاں ہیں اور اسی دوران آپ کو ایک بند الماری سے آواز آئے۔ وہاں موجود سب لوگ چند لمحوں کے لئے ڈر کے مارے بوکھلا گئے پھر کیپٹن نے وصیت کر کے دروازہ کھولنے کی حامی بھری اور دروازہ کھلا تو وہاں ایک دس بارہ سال کا بچہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہٹا کٹا بیٹھا تھا جسے دیکھتے ہی ایک بار پھر وہاں موجود تمام لوگ مارے خوف کے بلبلا اٹھے ۔
وہ بچہ آرام سے الماری سے نکلا اور وہاں موجود لوگوں میں سے ایک خاتون ڈاکٹر کو ( جس کا اپنا دماغی علاج چل رہا ہوتا ہے ) ایک شے پکڑا دیا جو Pyramids of egypt کی شکل کا چھوٹا پتھر کا ایک ٹکڑا تھا ۔
اس کے بعد ایک ایسا گھن چکر شروع ہوتا ہے جسے دیکھتے ہوئے آپ کو بھی چکر آنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ میں خود دو دفعہ چکرا کے گرنے لگا تھا پھر یاد آیا صبح سے کچھ کھایا ہی نہیں اس بحری بیڑے کے چکر میں تبھی چکر پہ چکر آ رہے ۔
کیپٹن کو پتہ چلتا ہے کہ وہ خود اس گمشدہ جہاز کا کیپٹن تھا اور ڈاکٹرنی خاتون بھی اس سفر میں شامل تھیں لیکن انہیں کچھ بھی یاد نہیں آتا جیسے میرے دوستوں کو کبھی آج تک میرے پیسے دینا یاد نہیں آیا ۔
سیریز کی پہلی تین اقساط اس حد تک تجسس ، دلچسپی ، فکشن اور بہترین اداکاری سے لبریز ہیں اور ہر قسط کے آخر میں ایسی جاندار پہیلی چھوڑ دی جاتی ہے کہ کچھ نا سمجھ آتے ہوئے بھی آپ اپنے آپ کو اگلی قسط دیکھنے سے نہیں روک پاتے ۔ ہر قسط کے بعد دماغ یہی کہتا ہے کہ ایک قسط اور شاید یہ مورکھ سمجھ آ جائے اور دل کہتا ہے بھائی چھوڑ دے اور جا کے بیوی سے معافی مانگ ۔
اگر آپ کو سائنس فکشن اور تھوڑے ٹائم ٹریول والے معملات میں دل چسپی ہے تو آپ اس سیریز کو دیکھ سکتے ہیں لیکن آخر میں سمجھ ککھ نہیں آنا کیوں کہ میری بیگم تین دنوں سے مجھ سے ناراض ہے کہ میں نے کیوں اسے یہ گورکھ سیریز دکھا دی ہے۔
سلمان حیدر خان