Travel with Salman

Travel with Salman Wanna meet yourself then travel to the mountains.

پورن ماشی کی رات تھی لیکن ہماری قسمت ماشا اللہ شروع سے اماوس والی تھی تو اس بار بھی ایسا ہی کچھ ہوا جب ہم نے اپنی بیگم س...
12/06/2025

پورن ماشی کی رات تھی لیکن ہماری قسمت ماشا اللہ شروع سے اماوس والی تھی تو اس بار بھی ایسا ہی کچھ ہوا جب ہم نے اپنی بیگم سے بڑے فخر سے گویا ہوئے کہ" بیگم ایسی سیریز ڈھونڈھ نکالی ہے کہ دیکھ کر دماغ ہل جائے گا۔"
اور واقعی میں ایسا ہی ہوا دیکھ کر دماغ ہل گیا اور ایسا ہلا کہ واپس اپنی جگہ پہ آنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ سیریز ختم ہوئے تیسرا دن ہے اور دماغ ابھی تک اس بحری بیڑے میں کہیں محو سفر ہے اور اسی جہاز سے ہر صبح ایک آواز جگاتی ہے کہ " اٹھ جاؤ" ۔
خیر جی سیریز کی بات کرتے ہیں تو 1899 سیریز کا نام ہے ۔ ایک بڑا بحری بیڑا 1899 لوگوں کا قافلہ لے کر نیویارک امریکہ کی جانب گامزن ہوتا ہے جس میں دنیا جہان کے لوگ اپنے خوابوں کی تکمیل کی امیدیں لئے اس بحری جہاز کا مزیدار سفر انجوائے کر رہے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر میں نے بیگم کو کہا "آپ کو بھی جلد بحری جہاز کا سفر کرائیں گے"۔ جس پر بیگم کہتی ہیں کہ "جیسا سیزن آپ دکھا رہے ہیں مجھے نہیں لگتا تب تک ہمارا رشتہ ٹکے گا۔"

جہاز کو چلے چند دن ہوتے ہیں کہ کیپٹن کو ایک دوسرے جہاز سے پیغام ملتا ہے جو چار مہینے پہلے سمندر میں کہیں گم ہو گیا تھا جس پر چار سو مسافر سوار تھے جن کا اب تک کوئی سُراغ نہیں ملا ۔ کیپٹن اپنے چند لوگوں کے ہمراہ ایک چھوٹی کشتی پر اس گم شدہ جہاز کی طرف جاتے ہیں لیکن اس جہاز کے اندر کچھ بھی نہیں ہوتا اور کہیں بھی زندگی یا موت کے آثار نہیں دِکھتے کہ اسی دوران ایک بند الماری سے "دھڑ دھڑ "کی آوازیں آنا شروع ہو جاتی ہیں ۔ ایک جہاز جو پچھلے چار ماہ سے لاپتہ ہے جہاں پر زندگی کے کوئی آثار نہیں نظر آ رہے ، اندازہ نہیں ہو پا رہا کہ وہ چار سو لوگ کہاں ہیں اور اسی دوران آپ کو ایک بند الماری سے آواز آئے۔ وہاں موجود سب لوگ چند لمحوں کے لئے ڈر کے مارے بوکھلا گئے پھر کیپٹن نے وصیت کر کے دروازہ کھولنے کی حامی بھری اور دروازہ کھلا تو وہاں ایک دس بارہ سال کا بچہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہٹا کٹا بیٹھا تھا جسے دیکھتے ہی ایک بار پھر وہاں موجود تمام لوگ مارے خوف کے بلبلا اٹھے ۔
وہ بچہ آرام سے الماری سے نکلا اور وہاں موجود لوگوں میں سے ایک خاتون ڈاکٹر کو ( جس کا اپنا دماغی علاج چل رہا ہوتا ہے ) ایک شے پکڑا دیا جو Pyramids of egypt کی شکل کا چھوٹا پتھر کا ایک ٹکڑا تھا ۔

اس کے بعد ایک ایسا گھن چکر شروع ہوتا ہے جسے دیکھتے ہوئے آپ کو بھی چکر آنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ میں خود دو دفعہ چکرا کے گرنے لگا تھا پھر یاد آیا صبح سے کچھ کھایا ہی نہیں اس بحری بیڑے کے چکر میں تبھی چکر پہ چکر آ رہے ۔
کیپٹن کو پتہ چلتا ہے کہ وہ خود اس گمشدہ جہاز کا کیپٹن تھا اور ڈاکٹرنی خاتون بھی اس سفر میں شامل تھیں لیکن انہیں کچھ بھی یاد نہیں آتا جیسے میرے دوستوں کو کبھی آج تک میرے پیسے دینا یاد نہیں آیا ۔
سیریز کی پہلی تین اقساط اس حد تک تجسس ، دلچسپی ، فکشن اور بہترین اداکاری سے لبریز ہیں اور ہر قسط کے آخر میں ایسی جاندار پہیلی چھوڑ دی جاتی ہے کہ کچھ نا سمجھ آتے ہوئے بھی آپ اپنے آپ کو اگلی قسط دیکھنے سے نہیں روک پاتے ۔ ہر قسط کے بعد دماغ یہی کہتا ہے کہ ایک قسط اور شاید یہ مورکھ سمجھ آ جائے اور دل کہتا ہے بھائی چھوڑ دے اور جا کے بیوی سے معافی مانگ ۔
اگر آپ کو سائنس فکشن اور تھوڑے ٹائم ٹریول والے معملات میں دل چسپی ہے تو آپ اس سیریز کو دیکھ سکتے ہیں لیکن آخر میں سمجھ ککھ نہیں آنا کیوں کہ میری بیگم تین دنوں سے مجھ سے ناراض ہے کہ میں نے کیوں اسے یہ گورکھ سیریز دکھا دی ہے۔

سلمان حیدر خان

آج دو پیاری سی دوشیزائیں ہمارے ہوم اسٹے میں تشریف لائیں جنہیں دیکھ کر میں وہ مشہور زمانہ شعر " تم آئے تو آیا مجھے یاد گل...
23/04/2025

آج دو پیاری سی دوشیزائیں ہمارے ہوم اسٹے میں تشریف لائیں جنہیں دیکھ کر میں وہ مشہور زمانہ شعر

" تم آئے تو آیا مجھے یاد گلی میں آج چاند نکلا"

سنانے ہی لگا تھا کہ مسا آ گئیں اور میری حسرت ادھوری ہی رہ گئی پھر میں نے غالب کا سہارہ لیتے ہوئے وہ شعر پڑھ ڈالا

" ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خوہش پہ دم نکلے "

خیر ان دوشیزاؤں کے ساتھ ایک اور خاص شخصیت بھی آئی ہے ۔ ایک نہایت خوبصورت سا کتا!
اب اصل بات سنیں۔ یہ کتا صاحب اب تک تیس (30) ملک گھوم چکے ہیں!
جی ہاں، تین اور صفر!
یعنی تیس ممالک کے پاسپورٹ پر ویزے لگوا کے دنیا ناپ چکے ہیں۔۔ اور ہمارا ٹھپا کہاں ہے ؟😂
ہم ابھی گلگت تک نہیں پہنچ سکے؟۔ نارتھ کا نام سن کر صرف انسٹاگرام پر ہی کام چلایا جا رہا ہے؟۔ یعنی حضور! یہ کتا بھی ہم سے دو نہیں پورے تیس قدم آگے نکل گیا— گھومنے پھرنے میں!
خیر جی چلیں اب تیاری پکڑیں اور کچھ دن خود کو بھی “ٹریٹ” دیں جو کہ بہت ناگزیر بن چکا ہے اب ۔ ورنہ اگلی بار کتا ہمیں سفری مشورے دے رہا ہو گا۔ 😂

سلمان حیدر خان

Minapin, Nagar Valley

29/10/2024

چند سال پہلے کا قصہ ہے کہ میں گاؤں گیا وہاں سے کچھ سامان اٹھایا اور واپس شہر میں اپنے فلیٹ پر پہنچا۔ اب جیسے ہی دروازہ کھولنے لگا تھا تو اُسی وقت چھوٹے بھائی کے نمبر سے کال آئی۔ میں نے موبائل کان سے لگایا تو آگے سے امی کی گرجدار آواز نے میرے کانوں کے پردوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
" تمہیں حیا نہیں ہے، ذرا برابر لحاظ شرم نام کی کوئی چیز تمہارے اندر نہیں۔ اسی دن کے لئے میں نے تمہیں پال پوس کر بڑا کیا تھا، میں نے تو سمجھا تھا کہ تم سب بچوں سے زیادہ سمجھدار ہو اور بڑے ہو کر ہمارا نام روشن کرو گے لیکن تم نے ہی مجھے سب سے زیادہ دکھ پہنچایا ہے۔"
میں نے ہڑبڑا کر پوچھا کہ "امی آخر ہوا کیا ہے ، میں نے ایسا کیا کر دیا ؟"
مجھے لگا شاید امی کو زوہیب بھائی کے ساتھ میری دوستی کا پتہ چل گیا تبھی یہ قیامت ٹوٹی ہے کہ کیسے کیسے لوفروں اور معاشرے کے آوارہ لونڈوں کی صحبت اختیار کر لی ہے میں نے۔
" پورے تیس سالوں سے سنبھال کر رکھا تھا میں نے، ایک مرتبہ بھی اُس صندوق سے سامان باہر نہیں نکالا، جہیز میں ملے خالص چاندی کے برتن ہیں اور آج کے دور میں ایسے خالص برتن کہاں ملتے ہیں، ہمارے وقت میں ساری خواتین میرے جہیز کے سامان سے جلتی تھیں اور تم بے شرم انسان میرے ہی جہیز کا سامان چرا لے گئے۔ اس سے پہلے کہ میں تمہیں عاق کر دوں فوراً جا کر وہ برتن واپس رکھو ۔"

میں اُسی وقت کڑاکے کی سردی میں ٹھٹھرتے ہوئے موٹر سائیکل پر واپس گاؤں گیا اور چند برتن جو میں نے امی کے جہیز والے سامان سے بقول امی کے چرائے تھے ، شرافت سے انہیں واپس اُسی صندوق میں رکھا جو پچھلے تیس سالوں سے بند پڑا پتہ نہیں کون سا چلا کاٹ رہا ہے اور واپس اپنے فلیٹ پر آ گیا ۔ اس کے باوجود بھی مجھے پورا ایک ہفتہ لگا امی کو منانے میں اور یہ یقین دہانی کرانے میں کہ دوبارہ کبھی بھول کر بھی میں اُس جہیز والے صندوق کو ہاتھ نہیں لگاؤں گا ۔ تب جا کر کہیں امی مجھ سے راضی ہوئی لیکن اُس دن دیہاڑے ڈکیتی کے طعنے مجھے اب تک بھی گاہے بگاہے ملتے رہتے ہیں ۔

سلمان حیدر خان

Shot of the year 💥
27/10/2024

Shot of the year 💥

26/10/2024

Hunza you Ishq❣️

لڑکیاں تھیں کہ میرے نام پہ لڑ پڑتی تھیں تم نے دیکھا نہیں کالج کا زمانہ میرا
26/10/2024

لڑکیاں تھیں کہ میرے نام پہ لڑ پڑتی تھیں
تم نے دیکھا نہیں کالج کا زمانہ میرا

"اگر تم پھول کو دیکھو گے تو لوگ کہیں گے بڑا جمالیاتی بندہ ہے اور اگر تم کسی عورت کے خوبصورت چہرے کو دیکھو گے تو لوگ کہیں...
11/10/2024

"اگر تم پھول کو دیکھو گے تو لوگ کہیں گے بڑا جمالیاتی بندہ ہے اور اگر تم کسی عورت کے خوبصورت چہرے کو دیکھو گے تو لوگ کہیں گے یہ تو ہوس کا پجاری ہے بس یہی ہمارا معاشرہ ہے۔"
اوشو

اگر آپ کی تنخواہ صرف کھانے اور سونے کے لیے کافی ہے تو یہ کام نہیں ہے۔  ماضی میں، وہ اسے غلامی کہتے تھے۔
02/10/2024

اگر آپ کی تنخواہ صرف کھانے اور سونے کے لیے کافی ہے تو یہ کام نہیں ہے۔ ماضی میں، وہ اسے غلامی کہتے تھے۔

04/09/2024

میں ایک دلکش سی سپینش دوشیزہ کو سپین کی تاریخ، ثقافت اور تہذیب کے قصےُ سنا رہا تھا کہ موبائل کی گھنٹی بجی ۔ دیکھا تو زوہیب بھائی کا نام کسی پنوتی کی طرح جگمگا رہا تھا۔ میں نے نام دیکھ کر دل میں چند خرافات زوہیب بھائی کی نظر کیں اور نمبر بلاک کر کے پھر سے گوری کے ساتھ سپین کی تاریخ و تہذیب میں غوطہ زن ہو گیا۔
چند منٹ ہی گزرے ہوں گے کہ پھر سے زوہیب بھائی کی کال آئی اور اب کی بار یہ کال واٹس ایپ پہ تھی۔
میں نے یہاں سے بھی نمبر بلاک کر کے موبائل رکھ دیا اور اس سے پہلے کہ سیپن کی تاریخ کی لہروں میں بہتا ہوا بحرا اقیانوس جا نکلتا پھر سے زوہیب بھائی کا نام نہوستوں کی تمام حدیں عبور کرتا ہوا میسنجر پر نمودار ہوا۔

میں اب بھی فون کاٹنے ہی والا تھا کہ گوری نے کہا " شاید کوئی ضروری کال ہو آپ بات کر لیں"
گوری کا کہنے کا انداز اتنا پیارا اور دلکش تھا کہ مجھے زندگی میں پہلی اور آخری مرتبہ زوہیب بھائی جیسے دقیانوس انسان پر پیار آنے لگ گیا ۔

" ناں وے منحوس لنگوسڑی بھولوں آ، تیکوں ساری زندگی پال پوس تے ایں واسطے وڈا کیتے سے کہ توں اساڈی کال کوں اگنور کریں۔"
ترجمہ : " ابے او منحوس لنگوسڑے باندر تمہیں ساری زندگی اس وجہ سے کھلا پلا کے بڑا کیا ہے کہ تم ہماری ہی کال کو اگنور کرو۔"
جیسے ہی میں نے میسنجر پر کال اٹینڈ کیا آگے سے زوہیب بھائی نے "حسبِ عادتِ واہیاتیاں" مجھ پر طعنوں اور گالیوں کی بوچھاڑ کر دی۔

میں زوہیب بھائی پر اپنا ایک سیکنڈ بھی ضائع نہیں کرنا چاہتا تھا کیوں کہ سپین کی ساری تاریخ سنہری زلفوں کو لہراتے ہوئے کُھلی کتاب کی صورت میں میرے روبرو موجود تھی۔
" زوہیب بھائی جلدی سے اپنا مدعا پیش کریں کیوں کہ میں اس وقت فون پر بات نہیں کر سکتا ۔" میں نے سپین کی تاریخ پر گہری نگاہ ڈالتے ہوئے زوہیب بھائی سے کہا۔
یہ سنتے ہی زوہیب بھائی نے مجھے چند شریفانہ گالیوں سے نوازا اور گویا ہوا " یار سلمان میرے بارے میں لکھنا کیوں چھوڑ دیا ہے تم نے؟ خدا کے لئے میری شرافت کے قصوں کے بارے میں دوبارہ لکھنا شروع کرو کیوں کہ مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے دنیا میں اس وقت مجھ سے بڑھ کر معصوم اور شریف انسان کوئی نہیں ہے اور یہ احساس میرے لئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔"

میں نے ایک لمبا سانس لیا اور گوری سے چند لمحوں کی اجازت لے کر سائیڈ پر جا کر انتہائی خندہ پیشانی سے زوہیب بھائی کی تواضع چند خرافات سے کی اور کسی اچھے نفسیاتی ڈاکٹر کو دکھانے کا مشورہ دیا ۔ جس پر زوہیب بھائی نے مجھے آڑے ہاتھوں لیا اور بولا " یار سلمان مجھے اندر سے اپنا آپ شریف سا لگنے لگا ہے ، لوگ اب مجھے دیکھ کر ہنستے نہیں ہیں ، میرے ساتھ لڑنے یا گالیاں دینے کی بجائے تمیز سے بات کرتے ہیں اور سب سے دکھ کی بات اب مجھے لڑکیوں کے پیغامات بھی نہیں آتے ہیں جن میں وہ میری گھٹیا حرکتوں کی دیوانی نکلتی تھیں۔ اب تو مجھے اس تمام شریفانہ vibes سے وحشت سی ہونے لگی ہے اور اگر تم نے اَن قریب میری کسی واہیاتی کو قصے کی شکل میں نہیں لکھا تو میں تمہارے نام کی وصیت لکھ کر ڈپریشن میں چلا جاؤں گا اور اس کے ذمے دار تم ہو گے۔"

میں نے زوہیب بھائی کو تسلی دی اور فون بند کر کے گوری کے پاس آ گیا۔ "سب خیریت ہے نا فون پر کوئی پریشانی کی بات تو نہیں تھی"
گوری نے مجھ سے پوچھا جس پر میں نے زوہیب بھائی کی ساری داستان بشمول آٹھ دس کارناموں کے گوری کے سامنے کھول کر رکھ دیئے جس پر وہ ہنس ہنس کر پاگل ہو گئی اور اب ہم پچھلے دو گھنٹوں سے زوہیب بھائی کی باتیں کر رہے ہیں اور گوری بضد ہے کہ یا تو مجھے زوہیب بھائی سے ملنا ہے یا فون پر بات کرنی ہے۔ اور میں اپنی قسمت کو کوس رہا ہوں کہ سپین کی خوبصورت تاریخ و تہذیب سے اٹھ کر کہاں ہم زوہیب بھائی جیسے پلاسٹک کے پٹھے ہوئے ڈبے کی واہیاتیوں اور بدتمیزیوں کی تاریخ کو ڈسکس کر رہے ہیں۔

تحریر : سلمان حیدر خان

دیران بیس کیمپ جیسی خوبصورت ترین جگہ پہ ندی کنارے بیٹھ کر میں کتاب پڑھ رہا تھا کہ اچانک میری نظر اِس خوبصورت سے ننھے منھ...
10/08/2024

دیران بیس کیمپ جیسی خوبصورت ترین جگہ پہ ندی کنارے بیٹھ کر میں کتاب پڑھ رہا تھا کہ اچانک میری نظر اِس خوبصورت سے ننھے منھے دل پہ پڑی جو قدرتی طور پر پتھر کا بنا ہوا ہے اور اوپر والے کی آرٹ کا ایک منفرد سا نظارہ ہے۔
اپنی نفاست ، بناوٹ اور خوبصورتی کے لحاظ سے مجھے یہ دل کسی گوری کا لگا ہے جو باآخر مجھے مل گیا ۔ اب میں اسے سنبھال کر اپنے پاس رکھوں گا۔ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ دیران بیس کیمپ اور کھچیلی جھیل کا ٹریک اس حد تک دل فریب ہے کہ جو بھی لوگ یہاں آتے ہیں وہ خود تو واپس چلے جاتے ہیں لیکن اپنا دل ہمیشہ ہمیشہ کے لئے یہاں چھوڑ جاتے ہیں اور دیکھیں یہ رہا ثبوت وہ بھی دل کے ساتھ۔ بس بیچارہ دل یہاں پڑا پڑا ٹھنڈ کی وجہ سے جم کر پتھر کا بن گیا ہے😃🌹
اگر اپ بھی ہمارے ساتھ دنیا کا یہ خوبصورت ترین ٹریک کرنا چاہتے ہیں تو رابطہ کریں تاکہ ہم آپ کو تخیلات کی حقیقی دنیا میں لے کر چلیں۔

دیران بیس کیمپ، وادی نگر، مناپن
8th august

اِس لیے بھی تھی زیادہ اب کے نیزوں کی اُڑان مِل کے پھینکے ایک جانب، ایک دوجے پر نہیں
09/08/2024

اِس لیے بھی تھی زیادہ اب کے نیزوں کی اُڑان
مِل کے پھینکے ایک جانب، ایک دوجے پر نہیں

Address

Lahore

Telephone

03353412890

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Travel with Salman posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Travel with Salman:

Share