
20/04/2025
نلتر ویلی — رنگ، روشنی اور خاموشیوں کی جادوئی وادی
دوستو، کچھ مقامات ایسے ہوتے ہیں جو صرف آنکھوں سے نہیں، دل سے دیکھے جاتے ہیں۔ نلتر ویلی کا سفر میرے لیے ایسا ہی ایک جادوئی لمحہ تھا — جہاں ہر رنگ بولتا تھا، ہر ہوا کچھ کہتی تھی، اور ہر منظر جیسے کوئی راز سناتا تھا۔
یہ سفر جب شروع ہوا تو دل میں ایک عجب سی بے قراری تھی۔ سنا تھا نلتر وادی تک جانے کا راستہ کچا، پتھریلا اور تھوڑا مشکل ہے — مگر کیا منظر ایسا نہیں ہونا چاہیے جس تک پہنچنے کے لیے انسان کو خود کو آزمانا پڑے؟ جیسے جیسے جیپ بلند پہاڑوں اور پتھریلے راستوں پر چڑھتی گئی، ویسے ویسے میری روح کسی اور ہی دنیا کی طرف کھنچتی گئی۔
اور پھر، اچانک نلتر سامنے آ گئی — ایک وادی جو گویا رنگوں سے بنی ہو۔ سبز، نیلا، سفید، اور سنہرا — ہر رنگ جیسے زمیں پر بکھرا ہو۔ نلتر کی وہ جھیلیں، جن کا پانی اتنا صاف تھا کہ اپنا عکس بھی شرما جائے۔ درخت جیسے سالوں سے کھڑے ہو کر دعائیں مانگ رہے ہوں، اور پہاڑ جیسے کچھ نہ کہہ کر سب کچھ کہہ رہے ہوں۔
میں نے کچھ وقت نلتر جھیل کے کنارے گزارا، بس خاموش ہو کر بیٹھا۔ ہوا میں ہلکی سی سیٹی تھی، پانی میں سکون، اور دل میں ایک عجب سی خوشی۔ ایسا لگا جیسے زندگی نے کچھ لمحوں کے لیے رُک کر کہا ہو: "یہی اصل ہے۔"
اس وادی کی سب سے خوبصورت بات یہ تھی کہ وہاں نہ کوئی ہجوم تھا، نہ شور، نہ جلدی — صرف وقت، قدرت اور آپ۔ میں نے محسوس کیا کہ نلتر صرف ایک جگہ نہیں، بلکہ ایک کیفیت ہے — جو آپ کے اندر کے شور کو خاموش کر دیتی ہے۔
گھنے درختوں، برف پوش پہاڑوں اور رنگین جھیلوں کے بیچ، انسان خود کو بہت چھوٹا محسوس کرتا ہے — اور شاید یہی احساس ہمیں انسان بناتا ہے۔
حافظ عدنان شفیق