Hotels in Skardu

Hotels in Skardu "Your respons, our priority! 🏨 contact now!"

06/05/2024



EveryoneHotel & Spa ServicesSkardu Travel Guide PakistanBlue Area, Islamabad

04/05/2024









.








Skardu Travel Guide Pakistan
Blue Area, IslamabadSkardu BaltistanTourism Hub 🇵🇰Hotels in SkarduVisit SkarduEveryone

03/05/2024

03/05/2024

Contact Us To make your Skardu's Visit Memorable

















.
.

Skardu Travel Guide PakistanTourists Association PakistanHotel & Spa ServicesRoom BooksBlue Area, IslamabadShakira International Tourism

03/05/2024

05/12/2023







.




....





...






.


.











...
.

22/10/2023

کوہاٹ سے پشاور جاتے ھوئے کوہاٹ ٹنل کے قریب سڑک کے کنارے نصب ایک مجسمہ نصب ہے جس کی اپنی ھی اک تاریخ ھے، نئی نسل کو اس بارے میں کم ہی معلوم ھے۔

یہ مجسمہ ایک تاریخی شخصیت "عجب خان آفریدی" کا ہے جنہوں نے انگریز سامراج کی مخالفت میں 1923ء میں درہ آدم خیل میں لڑائی لڑی تھی اور یہ لڑائی اس وقت شدت اختیار کر گئی تھی جب غازی عجب خان نے انگریز کی کوہاٹ فوجی چهاؤنی اور دیگر مراکز کو حملوں کا نشانہ بنانا شروع کیا۔

انہوں نے فوجی چهاؤنی سے بھاری اسلحہ نکالنے کے ساتھ ساتھ بہت سے انگریز فوجیوں کو ہلاک بھی کیا، جس پر انگریز انٹیلی جنس اداروں اور عجب خان آفریدی میں ٹھن گئی۔

ایک دن انگریز فوج نے ان کے گھر پر ہلہ بول دیا اور عجب خان آفریدی کی والدہ سے بدتمیزی کی جس کے بعد ماں نے عجب خان آفریدی کو انگریز سے بدلہ لینے کا حکم دیا کہ جب تک تم انگریز سے میری بےعزتی کا انتقام نہ لے لو مجھے اپنی شکل مت دکھانا اور نہ ہی تب تک گھر آنا یہاں تک کہ اسے اپنا دودھ تک نہ بخشنے کی بھی دھمکی دی۔

اس کے بعد عجب خان آفریدی نے دل میں مصمم ارادہ کیا کہ وہ انگریز قوم سے ایسا بدلہ لیں گے کہ وہ تاعمر یاد رکھیں گے، یہ وہ وقت تھا جب زیادہ تر پختون قوم انگریزوں کی حمایتی تھی اور چند گنے چنے لوگ ہی عجب خان آفریدی کے ساتھ تھے، انگریزوں کے ساتھی پختون عجب خان آفریدی کو غدار سمجھتے تھے اور اسے ملک دشمن سمجھتے تھے، ظاہر ہے کہ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ وہ انگریزوں سے پیسے وصول کرتے تھے۔

اپنی والدہ سے بدسلوکی کا بدلہ لینے کے لیے عجب خان آفریدی نے ایک دن کوہاٹ کے انگریز آفیسر کے گھر پر حملہ کرتے ہوئے وہاں سے "مس ایلس" کو اغوا کر لیا، لڑکی کی ماں نے چیخ و پکار کی تو انہوں نے اسے قتل کر دیا اور پہرے پر مامور انگریزوں کو بھی قتل کرتے ہوئے مس ایلس کو اغوا کر لیا۔

اس پر تمام انگریز حیرت میں ڈوب گئے کہ اتنے کڑے پہرے کے اندر داخل ہو کر اتنا بڑا واقعہ کیسے پیش آ گیا، عجب خان آفریدی مس ایلس کے ساتھ 10 دن کوہاٹ کے کوتل پہاڑ کے ایک غار میں رکا رہا پھر افغانستان جا کر وہاں کی حکومت سے پناہ مانگی جنہوں نے پناہ کے ساتھ سینکڑوں ایکڑ زمین بهی مزار شریف میں عجب خان آفریدی کے نام کر د،۔ اس وقت کی انگریز حکومت نے عجب خان آفریدی کے سر کی قیمت ایک لاکھ روپیہ (جو موجودہ کروڑوں بنتے ہیں) لگائی۔

نو مہینے بعد افغان حکومت نے انگریز حکوم

22/10/2023

"جب بشیر اونٹ والا نائب آمریکی صدر جانسن کی دعوت پر آمریکا پہنچا!"

20 مئی 1960ع کو آمریکی نائب صدر لنڈن بی جانسن کا قافلہ کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ ہونے کے بعد ڈرگ روڈ موجودہ شاہراہ فیصل سے ایوان صدر کی طرف جا رہا تھا کہ اچانک جانسن کی نظر ایک اونٹ گاڑی پر پڑی، جو بھوسہ لیے جارہا تھا، جانسن اپنے قافلے کو روک کر تمام سفارتی آداب اور سیکیورٹی بھلا کر گاڑی سے اتر کے اونٹ گاڑی والے سے جا ملے، جس کا نام بشیر احمد تھا.

آمریکی نائب صدر جانسن نے اپنے ترجمان کی مدد سے اونٹ گاڑی والے سے گفتگو کی، جس نے انہیں بتایا کہ میرے اونٹ کی عمر 5 سال ہے اور میں پیار سے اسے "غازی" کہتا ہوں.

جانسن بشیر کی سادگی دیکھ کر بہت متاثر ہوئے اور اسے کہا "آج سے ہم دونوں دوست ہیں، کیا تم اپنے اس دوست سے ملنے آمریکا آنا پسند کروگے؟"
بشیر نے جواب دیا "ضرور!"
"مہربانی جناب مہربانی"
اس سے زیادہ وہ بول نہ سکا، سب لوگ ہنسنے لگے، جانسن نے ایک قلم اسے تحفہ دیا اور قافلہ روانہ ہو گیا.

شاید بشیر یہ اچانک ہونے والی ملاقات بھول جاتا لیکن جیسے ہی نیا سورج طلوع ہوا پورے ملک کی اخباروں میں آمریکی نائب صدر جانسن اور بشیر کی تصویریں اور ملاقات کی تفصیلات لکھی ہوئی تھی، جس نے بشیر کو ایک عام اونٹ والے سے ایک اہم آدمی بنادیا. دوسری جانب آمریکی نائب صدر جانسن کے اس عمل کی بھی واہ واہ ہونے لگی، نہ صرف پاکستان بلکہ آمریکا میں بھی ان کے اس عمل کی بہت تعریف کی گئی.

کچھ دنوں کے بعد جنگ اخبار کے نامور کالم نگار ابراہیم جلیس نے اپنے مشہور ہفتہ وار کالم "وغیرہ وغیرہ" میں اس واقعے کے حوالے سے آمریکی نائب صدر جانسن کی غریب پروری کی تعریف کی، آمریکی سفارتخانے کی جانب سے اس کالم کا ترجمہ کر کے جانسن کو بھجوایا گیا تو انہیں بشیر کو دی گئی دعوت یاد آگئی.
جلد ہی آمریکی نائب صدر کی طرف سے بشیر کو آمریکا کے دورے کی دعوت دی گئی. دعوت ملنے کے بعد اخباری نمائندوں اور فوٹوگرافروں کا ہجوم بشیر کی جھوپڑی پر پہنچ گیا، بشیر اس جھوپڑی میں اس وقت سے رہتا تھا جب وہ آزادی کے بعد بریلی (انڈیا) سے ہجرت کر کے آیا تھا.
دعوتناما ملنے کے بعد بشیر پریشان ہوگیا، کیونکہ جس علاقے میں وہ رہتا تھا وہاں واٹر سپلائی کا کوئی انتظام نہ تھا، وہاں کے مکین کئی میل دور جاکر وہاں سے پانی بھر کر لاتے، اسے فکر تھی کہ اس کی غیر موجودگی میں اس کے گھر والوں کے لیے پانی

19/07/2023

Book your room in advance in best hotel of skardu

Your response is our priorityContact now to book your room in our hotels in SKARDUFor details contact onWhatsApp: 034982...
19/07/2023

Your response is our priority

Contact now to book your room in our hotels in SKARDU

For details contact on
WhatsApp: 03498212202
Email:[email protected]

Tourists Association Pakistan
Skardu Travel Guide Pakistan
Industry West
RIU Hotels and Resorts
Hotels in Skardu
Room Books
RoomBook
Hotel & Spa Services

Address

SHINGKHANIgond Skardu
Skardu

Telephone

+923498212202

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hotels in Skardu posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hotels in Skardu:

Share

Category