The beauty of Chitral and Gilgit Baltistan

The beauty of  Chitral and Gilgit Baltistan My page is for tourism information

ANNOUNCEMENT: SHANDUR POLO FESTIVAL 2025 IS HERE! 🏔️🎉📅 June 20–21-22, 2025📍 Shandur Pass – The Roof of the WorldGet read...
01/06/2025

ANNOUNCEMENT: SHANDUR POLO FESTIVAL 2025 IS HERE! 🏔️🎉
📅 June 20–21-22, 2025
📍 Shandur Pass – The Roof of the World
Get ready for three unforgettable days of adrenaline, tradition, and breathtaking beauty at the world’s highest polo ground, where legends ride and history is made!
🏇 Experience the thrill as the fiercest polo warriors from Gilgit-Baltistan and Chitral clash in an epic battle of courage and skill — no rules, no limits, just pure freestyle polo.

شکار اور اصولچترال پاکستان کا ایک ایسا وادی ہے جہاں الله تعالٰی نے اپنے خوبصورت مخلوق کو ان وادیوں میں زندگی عطا کیا ہے ...
06/02/2025

شکار اور اصول
چترال پاکستان کا ایک ایسا وادی ہے جہاں الله تعالٰی نے اپنے خوبصورت مخلوق کو ان وادیوں میں زندگی عطا کیا ہے لوگوں کی طرح چرند و پرند اور حیوانات جو کہ چترال کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کررہے ہیں جس میں مارخور یعنی جنگلی، بکری جس میں ibex اورMarco Polo sheep بھی شامل ہیں اور چکور یہ دونوں ہمارے قومی جانور اور پرندے میں شمار ہوتے ہیں، مارخور اور اس خاندان کے جانوروں کا تعداد کم ہوتا جارہا ہے اس مسلے کو دیکھ کر United Nation organization for nature and natural اور CITES نے ایک فارمولا بنایا جس میں عوام کے تحت ان جانوروں کی حفاظت اور تحفظ کا فیصلہ کیا گیا جسے آجکل ہم village conservation committee سے جانتے ہیں اس اصول کے مطابق عوام مزکورہ جانوروں کی تحفظ میں اپنا کردار ادا کرتے ہوۓ ان کی شکار، جنگلات یہ وہ نباتات جن کو یہ جانور خوراک کے طور پر استعمال کرتے ہیں ان کی بھی تحفظ دینا ہے۔ اب اس سے عوام یہ مطالقہ کمیٹی کو کیا فائدہ ہوگا۔ وہ یہ کہ مارخور یا ایبکس کی تناسب یا ایورج کمر 15 سال ہوتی ہے جس کے بعد یہ تو وہ نیچرل موت مرتا ہے یہ حادثاتی طور پر مر جاتا ہے زیادہ تر بڑتے ہوئے سینگوں کی وجہ سے حادثہ ہوتا ہے کیونکہ مارخور جس جگہ رہتا ہے وہ خطرناک اونچے پہاڑ ہوتے ہیں اگر اس کے علاوہ وہ بچ جاتا ہے اور اس کے کراس سے کوئی جانور پیدا ہو جائے تو وہ جنیاتی طور پر کمزور اور بیمار ہوتا ہے تو اس کو روکنے کیلئے ٹرافی ہنٹ کا نظام متعارف کرایا گیا کہ 15 سال سے اپر کے جانور کا ایسا شکار ہوگا کہ ایک علاقے میں نر اور مادہ کا ایک خاص تناسب بنایا گیا ہے ان جس اگر زیادہ جانور اس علاقے میں پایا گیا تو اسے ٹرافی ہنٹ کیلے ریکارڈ میں شامل کریں گے اور CITES کو اس حوالے سے اطلاع دین گے جس پر وہ اپنے ممبران کی فیصلے پر ایک قرارداد منظور کرے گا اور وہ ایک خاص تعداد کے جانور کا خاص علاقہ میں ٹرافی ہنٹ کا منظوری دیتا ہے جو کہ ابھی پاکستان میں مجموعی طور پر 12 مارخور ہیں جس میں ایبکس شامل نہیں ہے ان 12 شکار میں سے 4 شکار خیبر پختونخوا میں منظور کیا گیا ہے جن میں سے ایک کایگا انڈاس کوہستان کا ہے تین چترال میں ہوتے ہیں 3 میں سے ایک گہریت گولین کنزروینسی میں ہوتا ہے 2 توشی شاشا میں ہوتا ہے ایک توشی زون کا ہے ایک شاشا زون کا ہے۔ اب اس شکار کو فروخت کرنے کا طریقہ کچھ اس طرح ہے کہ محکمہ وئلڈ لائف اس کے نیلامی کا اشتہار دیگا اور جس نے سب سے زیادہ بولی لگائی شکار کا پرمٹ اس کو دیا جاتا ہے اس شخص سے withholding tex بھی وصول ہوتا ہے پاکستان میں زیادہ تر مختلف ہنٹگ کمپنی ہیں جو شکار کا پرمٹ وصول کرکے غیر ملکی شکاریوں کو فروخت کرکے اپنا منافع لیتے ہیں شکار کا جو مجموعی رقم ڈالر میں وصول کیا جاتا ہے اور اس کا تقسیم کچھ اس طرح ہوتا ہے 100 فیصد میں سے 20 فیصد محکمہ وئلڈ لائف کو دیا جاتا ہے جس کو وہ مزکورہ علاقہ جس میں شکار ہوتا ہے میں تحفظ کیلئے استعمال کرنے کا پابند ہوگا اور 80 فیصد مزکورہ کمیٹیوں میں تقسیم ہوگا تقسیم کچھ اسطرح سے ہوگا جس کنزروینسی کے زون میں شکار ہوکا اس کو 80 میں دے 40 فیصد ملے گا اور اس زون میں جتنے VCCs ہیں وہ ان میں برابر تقسیم ہوگا جو بقیہ 40 فیصد رقم ہے وہ کنزروینسی کے دیگر VCCs میں برابر تقسیم ہوگا۔ آب اس رقم کو ہر VCC اپنے تنظیم کے نام سے جوئنٹ اکاونٹ میں جمع کرے گا اور تنظیم اس رقم سے گاؤں کے ترقیاتی کام اور مارخور کے تحفظ میں استعمال ہوگا۔ چترال اور گلگت بلتستان میں ایک اہم فرق یہ ہے گلگت بلتستان میں تنظیم کا جو اکاونٹ ہے اس میں تنظیم کے صدر اور فینانس زیر دسخطی ہیں لیکن چترال میں ان دو فرد کے علاوہ محکمہ وئلڈ لائف کا DFO بھی دسخطی ہوتا ہے اس دسخطی کی وجہ سے عوام اور محکمے میں کافی مسائل جنم لیتی ہے اگر کوشش کر کے اس دسخطی کو ختم کیا جائے تو تنظیم مزید فعال ہوگا۔ اس سال چترال میں مارخور اور ایبکس کا جو شکار ہوئے ہیں وہ مزکورہ فارمولا اور ان کے بنائے ہوئے قانون کی مکمل خلاف ہے جس میں کم عمر جانوروں کا شکار جن کو بڑا کر کے دیکھیا جا رہا ہے ۔ اور ان کی تعداد میں اپنے من مانی اضافہ کرنا CITES کے اصولوں کے بلکل مخالف ہے۔ شکار کے اصولوں میں ایک بات یہ بھی ہے کہ جس جانور کو ٹارگٹ کیا جائے اس پر صرف تین فائر کیا جا سکتا اگر تین فائر میں شکار کامیاب نہیں ہو اس کے بعد اس کا شکار مکمل تصور کیا جائے گا۔

21/01/2025

Shandoor nowadays

چترال بہتلوی گول میں مارخور کا کامیاب شکارچترال لوئر کی وی سی سی بہتلوی گول(بالا)کے مقام پر ایک یادگار شکار کا انعقاد کی...
17/01/2025

چترال بہتلوی گول میں مارخور کا کامیاب شکار

چترال لوئر کی وی سی سی بہتلوی گول(بالا)کے مقام پر ایک یادگار شکار کا انعقاد کیا گیا جس میں سپین سے تعلق رکھنے والے ڈیویڈ نامی شکاری نے حصہ لیا۔ انہوں نے مارخور کے شکار کے لیے مجموعی طور پر 7 کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کیے۔

اس شکار کی کامیابی پر عوام اور انتظامیہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ شکار سے حاصل ہونے والی رقم مقامی کنزرویشن کمیٹی کو دی جائے گی جو علاقے میں ترقیاتی منصوبوں اور فلاحی کاموں پر خرچ کی جائے گی۔

مارخور کے 48 انچ سنگوں والے شکار کی کامیابی میں مظفر خان صاحب، ظفر ولی شاہ صاحب اور انور صاحب کی خدمات کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے علاقے کے مشران اور عمائدین کے ساتھ مل کر شکار کی منصوبہ بندی اور انتظامات کو یقینی بنایا۔

یہ اقدام نہ صرف مقامی معیشت کی بہتری کا سبب بنے گا بلکہ چترال کے قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے بھی ایک سنگِ میل ثابت ہوگا۔

چترال ریکارڈر

15/01/2025

The first hunt of Himalayan ibex of the season was conducted at Gobor Valley of Chitral Wildlife Division by Mr. Ihtisham Amar Resident of Balach Chitral lower. The age of the trophy was 10-years old while horns were 42 inches in size. The distance of shot was 90 metres.
Deputy Commissioner Lower Chitral
Wildlife Department Khyber Pakhtunkhwa

The first hunt of Himalayan ibex of the season was conducted at Gobor Valley of Chitral Wildlife Division by Mr. Ihtisha...
15/01/2025

The first hunt of Himalayan ibex of the season was conducted at Gobor Valley of Chitral Wildlife Division by Mr. Ihtisham Amar Resident of Balach Chitral lower. The age of the trophy was 10-years old while horns were 42 inches in size. The distance of shot was 90 metres.
Deputy Commissioner Lower Chitral
Wildlife Department Khyber Pakhtunkhwa

رضوان الدین صاحب کو ایڈوکیٹ ہائی کورٹ بننے پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف آپ کی محنت، لگن اور قا...
01/01/2025

رضوان الدین صاحب کو ایڈوکیٹ ہائی کورٹ بننے پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف آپ کی محنت، لگن اور قابلیت کا نتیجہ ہے بلکہ گاؤں شعور اور پورے چترال کے لیے بھی باعثِ فخر ہے۔

شعور، جو کہ چترال کا ایک خوبصورت اور تاریخی گاؤں ہے، آپ جیسے محنتی اور باصلاحیت فرد پر نازاں ہے۔ آپ نے اپنی انتھک محنت اور مستقل مزاجی سے یہ مقام حاصل کیا، جو نہ صرف آپ کے لیے بلکہ ان تمام لوگوں کے لیے ایک مثال ہے جو خواب دیکھتے ہیں اور انہیں پورا کرنے کی جستجو کرتے ہیں۔

ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ کامیابیوں سے نوازے اور آپ کو انصاف کے راستے پر رہتے ہوئے مزید ترقی عطا فرمائے۔

وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر خیبرپختونخواجناب زاہد چن زیب کی جانب سے تاریخ کے پہلے شندور ...
20/12/2024

وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر خیبرپختونخواجناب زاہد چن زیب کی جانب سے تاریخ کے پہلے شندور آئس سپورٹس چیلنج مقابلوں کا انعقاد۔ دنیا کے بلند ترین گراؤنڈ شندور ٹاپ پر24 تا 28 دسمبر 2024 کو آئس ہاکی، کرلنگ اور سپیڈ سکیٹنگ کے مقابلے دیکھنے کوملیں گے۔

سردیوں کا موسم چل رہا ہے تو اسی کے متعلق یہ پوسٹ ہے آج سے 600 سال پہلے سردیوں میں اس قسم کے Box Bed سونے کیلئے استعمال ہ...
20/12/2024

سردیوں کا موسم چل رہا ہے تو اسی کے متعلق یہ پوسٹ ہے آج سے 600 سال پہلے سردیوں میں اس قسم کے Box Bed سونے کیلئے استعمال ہوتے تھے لکڑی کے بنے یہ Box Bed بندے کے جسم کے درجہ حرارت کی مدد سے اندر کے ماحول کو گرم کرتے یوں یہ انسانی حرارت کے ذریعے ایک قدرتی Heating بھی مہیا کرتے ایک بات قابل ذکر ہے کہ لکڑی کا Structure خود بھی سردی کے خلاف مدافعت کرتا ہے .

(پریس ریلیزچترال لائرز فورم پشاور) آج پشاور ہاٸی کورٹ کے نیو بار روم (لطیف لالا بار روم )میں چترال لائرز فورم پشاور کے و...
14/12/2024

(پریس ریلیزچترال لائرز فورم پشاور)
آج پشاور ہاٸی کورٹ کے نیو بار روم (لطیف لالا بار روم )میں چترال لائرز فورم پشاور کے وکلاء نے سال 2024 /25 کیلے عہدہ داروں کا انتخاب کیا. اس طرح ایڈوکیٹ ہائی کورٹ شاہد علی خان یفتالی صاحب متفقہ طور پر/ بلا مقابلہ دوسری بار چترال لائرز فورم کے صدر منتخب۔ اور ان کیساتھ ایڈوکیٹ شہزادہ خان سینئر ناٸب صدر ,ایڈوکیٹ ہدایت الرحمن ناٸب صدر, ایڈوکیٹ ,مقبول زرین جنرل سیکرٹری ,ایڈوکیٹ عبدلقاسم علی شاہ جواٸنٹ سیکرٹری ,ایڈوکیٹ رضوان الدین انفارمیشن سیکرٹری,ایڈوکیٹ سلیم الدیں سیکرٹری فاینانس,ایڈوکیٹ رودابہ عیسی خان ایگزیگٹیو ممبر اور ایڈووکیٹ محمد نزیر خان ایگزیگٹیو ممبر منتخب ہوگئے...

06/11/2024

Address

Chitral

Telephone

+923445122017

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The beauty of Chitral and Gilgit Baltistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to The beauty of Chitral and Gilgit Baltistan:

Share