01/08/2023
.
میں چونکہ ذہنی کوفت کا شکار تھا ایک جانب باجوڑ میں پشتون کی نسل کشی ہورہی ہے تو جانب دوم ایک سیاح کو تہہ تیغ کردیا گیا انسانی اعصاب اتنی آزمائشوں کا ایک دم سے متحمل نہیں ہوسکتا اب چونکہ سکائی لینڈ ویلی پر سربازار چند اعتراضات ہیں تو ہمارا حق ہے کہ بہترین الفاظ میں دفاع کیا جائے اور حقائق دنیا کے سامنے رکھے.
بات اول یہ ہے سکائی لینڈ متنازع لینڈ نہیں ہے سکائی لینڈ میتروڑہ سے ربانی منسوب ہے اور رہتی دنیا تک یوہی رہے گا اس میں تغیر لانا محال ہے متنازعہ سپاٹ پاریال ہے جس پر بڈالی کی طرف سے جھوٹا ایک دعوہ کیا گیا ہے مگر تاحال وہ ایک بھی ثبوت نہ جرگے کو دے سکا ہے اور نہ ہی قانون کو! پاریال اور سکائی لینڈ میں اچھا خاصا فرق ہے میتروڑہ سے بلکل سامنے نظر آنے والا بلند و بالا جبل سکائی لینڈ ہے جبکہ پاریال نیچے کی طرف ہے کوشش کرتا ہوں کہ پاریال اور سکائی لینڈ دونوں کی عکس ساتھ ہی لگاؤ تاکہ حقائق واضح ہو جائے.
بات دوم یہ ہے حالیہ ماتاڑ بڈالی کی تکرار اور زور آزمائی کا سبب پاریال بھی نہیں ہے پس پردہ بات یہ ہے کہ جلال بابا اور شریف بابا برادران تھے اور انہی کی اولاد میں سے ہیں شریف خیل اور جلال خیل! جلال خیل قوم بڈالی میں آباد ہوئے، شریف خیل نے سکونت کیلئے ماتاڑ کا رُخ کیا اب یہ دونوں اپنے اپنے والدین کی تقسیم سے ناخوش دکھائی دے رہا ہے اور اسی لئے یہ دونوں اب آپس گتھم گتھا ہے دست و گریباں ہے ایک دوسرے کو مار رہے ہیں اور مہمانوں کے سینے بھی چھلنی کردیئے اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے.
جو لوگ چند لائیکس کمنٹس بٹورنے کیلئے حقائق کے برعکس سرگرمیوں اور سکائی لینڈ کو متنازعہ بنانے کی تگ ودو میں ہے وہ ہوش کے ناخن لیں حقیقت آشکارا ہے سکائی لینڈ بلکل پرامن اور سیاحوں کیلئے کھلا ہوا ہے کارودرہ کی سمت کوئی بھی آ سکتا ہے ہم انہیں ویلکم کریں گے. پہلے بھی سیاح آئے ہوئے ہیں اور جنت نظیر وادی سے ہوتے ہوئے سکائی لینڈ کا دیدار کرچکے ہیں اور آیندہ بھی آئیں گے کیونکہ سکائی لینڈ میں قدرتی حسن ہے کشش ثقل ہے وہ سیاحوں کو خود اپنی طرف کھینچ لیتا ہے بس اتنا ہوا کہ چند آستین کے سانپوں کا تعین اس واقعے نے کردیا جو کہ اچھا ہوا.
نوٹ:- ہر اعتراض کا جواب و حقائق اسی صفحے پر آپ لوگوں کو ملتے رہیں گے_____ہم خواب غفلت پر سوئے ہوئے نہیں ہیں یاد رہنا چاہیے.
جاری کردہ:- سائبر وینگ اینڈ سوشل ایکٹوسٹ سوسائٹی میتروڑہ