GhoomoPakistan

GhoomoPakistan Exploring the breathtaking landscapes of Pakistan, one adventure at a time!
(230)

From the majestic peaks of the north to the hidden gems across the country—join us on this journey of discovery. ”

ہنزہ، گلگت بلتستان کے لوگوں نے ایک بار پھر اپنی ایمانداری کا ثبوت دیا۔ہنزہ ہلز ہوٹل میں قیام کے دوران ایک سیاح ایک لاکھ ...
04/06/2025

ہنزہ، گلگت بلتستان کے لوگوں نے ایک بار پھر اپنی ایمانداری کا ثبوت دیا۔

ہنزہ ہلز ہوٹل میں قیام کے دوران ایک سیاح ایک لاکھ روپے بھول گیا۔ ہوٹل کے مالک محمد اعظم نے رقم ملتے ہی دیانتداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے آن لائن واپس کر دیا۔
ایسے بے شمار واقعات ہنزہ میں دیکھنے کو ملتے ہیں، جہاں لوگ امانت کو امانت سمجھتے ہیں۔ یہی خلوص اور اعتماد سیاحوں کو بار بار ہنزہ کی جانب کھینچ لاتا ہے۔

26/05/2025

Babusar top 24 may 2025

25/05/2025

Snow Glacier on the way babusar top 24 may 2025

24/05/2025

Madri kaghan valley 24 may 2025

14/05/2025

sasti ticket karachi to islamabad to karachi Rs 8500 skardu Rs 16800

09/05/2025

Trip Update 9 may 2025

🎉 Facebook recognized me as a top rising creator this week!
05/05/2025

🎉 Facebook recognized me as a top rising creator this week!

05/05/2025

Kundal shahi waterfall Ibex resort Azad kashmir

 #انتبه احتیاط ضروری ہےجنت کے مسافر ۔۔۔آخری سفر !!میمونہ بیگم یکم مئی کی سرکاری چھٹی ہے کیا خیال ہے جمعہ کی اگر چھٹی لے ...
04/05/2025

#انتبه
احتیاط ضروری ہے

جنت کے مسافر ۔۔۔آخری سفر !!

میمونہ بیگم یکم مئی کی سرکاری چھٹی ہے کیا خیال ہے جمعہ کی اگر چھٹی لے لوں تو ہفتہ اتوار ملا کر چار چھٹیاں ہو جائیں گی ۔۔۔کہیں گھومنے چلیں ۔۔؟
آصف آپ کو پتہ ہے بجٹ نہ بھی ہو تو پہاڑوں پے جانا میری کمزوری ہے ۔۔
اسی لیے تو کہہ رہا ہوں ۔۔۔چار دن بڑا وقت ہے ۔۔
ناران بھی کھل گیا ہے ۔۔
میں ابو سے گاڑی مانگ لیتی ہوں ۔۔۔بہت مزہ آئیگا ۔۔
بلکہ بشریٰ آپا سے بھی کہتی ہوں ساتھ چلیں ۔۔۔
ہاں میمونہ یہ ٹھیک رہیگا ۔۔۔
اللہ نے ہمیں اولاد نہیں دی لیکن آپا کے بچوں میں مجھے اپنی اولاد نظر آتی ہے ۔۔۔
آصف اقبال کی اپنی بیگم سے ہلکی سی مشاورت کی دیر تھی کہ بیگم نے پلک جھپکتے میں سب پروگرام ترتیب دے لیا ۔۔۔ابو سے گاڑی مانگ لی ۔۔۔۔بشری آپا کے لیت ولعل پر آپا کے بچوں کو چابی دے دی ۔۔۔پھر کیسے ممکن تھا کہ آپا نہ کر پاتیں ۔۔۔بچوں نے ساتھ اپنی ایک اور خالہ کو بھی تیار کرلیا ۔۔۔
یکم مئی صبح آٹھ بجے سوزوکی آلٹو گاڑی میں آصف اقبال ،ان کی اہلیہ ،اہلیہ کی دو بہنیں اور چار بچے ۔۔۔جن کی عمریں ڈیڑھ سے دس سال کے درمیان تھیں ۔۔۔ناران کے لیے روانہ ہوئے ۔۔۔
آپا اگر وسیم بھائ بھی ساتھ ہوتے تو بہت مزہ آتا ۔۔
ہاں میمونہ میرا بھی بہت دل تھا لیکن گاڑی کی حالت دیکھو تل دھرنے کی جگہ نہیں ہے ۔۔اٹھ لوگ اور پھر سامان ۔۔۔میری تو ایک ٹانگ ابھی سے سن ہوگئ ہے ۔۔۔
جب سے موٹر وے بنی ہے مانسہرہ کا راستہ کتنا کم ہوگیا ہے ۔۔
ویسے اگر آپ خواتین راضی ہوں تو ہم ناران کے بجائے خنجراب پاس بھی جاسکتے ہیں ۔۔۔ناران تو پہلے بھی کئی بار دیکھا ہے ۔۔۔۔آصف نے مانسہرہ انٹر چینج سے اترتے نیا منصوبہ پیش کیا ۔۔۔
منصوبے کا استقبال بھرپور پرجوش انداز سے کیا گیا اور گاڑی شاتے عبور کرتی ہؤئ تھاکوٹ کی جانب بڑھ گئ۔۔۔
درہ خنجراب جانے کی خوشی میں سب بہت پرجوش تھے ۔۔۔چھوٹی سی گاڑی میں چار بچوں اور تین خواتین کی موجودگی میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی ۔۔۔
ایسے ہی شور شرابے میں بشام گزر گیا اور قریباً پونے بارہ کے قریب گاڑی کوہستان کے علاقے مٹہ بانڈہ پہنچ گئ ۔۔
تینوں بہنیں خوش گپیوں میں مصروف تھیں اور بچے اپنی کلکاریوں میں ۔۔۔یکدم گاڑی سڑک پر ڈگمگانے لگی ۔۔۔آصف ۔۔۔۔آصف ۔۔۔۔
یا اللہ خیر ۔۔۔۔!
اور گاڑی لڑھکتی ہوئ تیزی سے نیچے دریا کی جانب جانے لگی ۔۔۔لیکن اب کی بار گاڑی ٹائروں پر نہیں جارہی تھی بلکہ قلابازیاں کھاتی جارہی تھی ۔۔
بشری آپا نے ننھے کو بانہوں میں بھینچ لیا تھا ۔۔۔
بہنوں نے آخری بار ایک دوسرے پر نگاہ ڈالی اور آنکھیں موندھ لیں ۔۔۔۔
آصف ۔۔۔۔آصف ۔۔۔۔۔میمونہ۔۔۔۔اصف نے آہستگی سے آپنا ہاتھ فرنٹ سیٹ پر ساتھ بیٹھی اہلیہ کے ہاتھ پر رکھا ۔۔۔لیکن اگلے ہی لمحے چھوٹ گیا ۔۔۔۔ہمیشہ کیلیے ۔۔۔
پندرہ سالہ رفاقت کا خاتمہ لیکن ایک ساتھ ۔۔۔
گاڑی بالکل کچلی ہوئ حالت میں دریا کنارے کھڑی تھی ۔۔۔
اوپر سڑک پر لوگوں کا ہجوم اکٹھا ہورہا تھا ۔۔۔
گاڑی میں سوار تمام مسافر عالم بالا کی جانب اڑے چلے جارہے تھے ۔۔۔
ماما ہم کہاں جا رہے ہیں ۔۔۔؟
ہم تو خنجراب جارہے تھے ۔۔۔
بیٹا ہمارا سفر ختم ہوچکا ہے ۔۔۔
ماما لوگ ہماری ٹوٹی ہوئ گاڑی میں سے کیا نکال کر لیجا رہے ہیں ۔۔
یہ حسرت زدہ اجسام ہیں بیٹا ۔۔۔انہیں تمھارے بابا اور نانا ابو کے حوالہ کردیں گے ۔۔۔
ماما کتنا اچھا ہوتا بابا بھی ہمارے ساتھ ہوتے ۔۔۔وہ پیچھے بالکل اکیلے ہو جائیں گے ۔۔
بیٹا جلد وہ ہم سے آ ملیں گے ۔۔۔
ماما ان سے کہنا میری گڑیا ساتھ لیتے آئیں ۔۔۔وہ میرے بغیر سوتی نہیں ہے ۔۔۔
ہاں بیٹا کہہ دوں گی ۔۔۔
یہی باتیں کرتے یہ آٹھوں معصوم روحیں آسمان کی وسعتوں میں کھو گئیں ۔۔۔
اور پھر چشم فلک نے راولپنڈی کے علاقہ لالہ زار میں آٹھ جنازے اکٹھے اٹھتے دیکھے ۔۔۔تین سگی بہنیں ،چار بچے اور آصف اقبال ۔۔۔۔۔
ہرسال شمالی علاقہ جات میں ایسے حادثات ہوتے ہیں اور اپنے پیچھے رنج والم کی داستان چھوڑ جاتے ہیں ۔۔۔
یہ بھی ایک ایسا ہی حادثہ تھا اس کی وجوہات کا علم نہیں ہوپائے گا کیونکہ گاڑی میں موجود تمام مسافر لقمہ اجل بن گئے ۔۔کوئ عینی شاہد نہیں ۔۔۔
لیکن گاڑی کی گنجائش سے زیادہ افراد کا گاڑی میں سفر کرنا ،وزن کی زیادتی اور آصف اقبال کی ناتجربہ کاری ۔۔۔کوئ بھی چیز حادثہ کا سبب ہوسکتی ہے ۔۔۔اصف اقبال اچھے ڈرائیور ہوسکتے ہیں لیکن مستقل گاڑی نہیں چلاتے تھے ۔۔۔سرکاری ادارہ میں ملازم تھے صبح گاڑی لیکر جاتی اور شام اتار جاتی ۔۔خود کی گاڑی رکھی بھی نہیں تھی ۔۔سسر کی گاڑی پر جارہے تھے ۔۔۔مطلب ڈرائیور کا اچھا ہونا لیکن کبھی کبھار گاڑی چلانا ۔۔۔اور پھر اچانک شاہراہ قراقرم پر گاڑی لیجانا ۔۔۔یہ اس حادثہ کی بڑی وجہ ہوسکتا ہے ۔۔یہ سڑک ایسی نہیں کہ کوئ پارٹ ٹائم ڈرائیور یہاں گاڑی بھگاتا چلا جائے ۔۔۔یہاں تو غلطی کی گنجائش بالکل بھی نہیں ہوتی ۔۔۔
جن لوگوں نے شاہراہ ریشم پر سفر کیا ہے وہ جانتے ہیں سڑک پر کئی جگہ اچانک گڑھا اجاتا ہے ۔۔جہاں سے بڑی گاڑی تو نکل جاتی ہے ۔۔لیکن آلٹو جیسی چھوٹی گاڑی کا توازن بگڑ سکتا ہے ،ٹائر پھٹ سکتا ہے ،اینڈ کھل سکتے ہیں یا گوڈے نکل سکتے ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔اور ممکن ہے ایسا ہی کچھ ہوا ہے ۔۔۔
بیوی کے لیے خاوند ،ماں کے لیے بیٹا ،بہنوں کے لیے بھائ اور بچوں کے لیے باپ ان کا سپر ہیرو ہوتا ہے ۔۔جو سب کچھ کرسکتا ہے ۔۔لیکن یاد رکھیں حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا ۔۔۔اس لیے ان پہاڑی راستوں پر سپر ہیرو کے بجائے گاڑی چلانے کی ذمہ داری کسی تجربہ کار فرد کے سپرد کیجائے۔۔۔ذندگی کی حفاظت بھی فرض ہے ۔۔۔
میں نے خود بہت اچھے ڈرائیوروں کو ان راہوں پر حادثات کرتے دیکھا ہے ۔۔لیکن وہ بہت اچھے ڈرائیور تھے شہروں کے ۔۔۔پہاڑ کی ڈرائیونگ یکسر مختلف ہے ۔۔میرے ساتھ بیٹھے ہوئے ایک صاحب نے گاڑی ٹھوک دی ۔۔۔اور میرے ایک دوبار سمجھانے پر کہنے لگے ۔۔۔بچپن سے گاڑی چلا رہا ہوں ۔۔۔
بالکل چلا رہے ہونگے ۔۔۔لیکن آپ ہر موڑ غلط کاٹ رہے ہیں ۔۔۔
اور پھر تیسرے ہی موڑ پر ایک کلٹس کار کے ساتھ سخت قسم کی منہ ماری ہوگئ ۔۔۔دونوں گاڑیاں ٹوٹ گئیں ۔۔۔باقی تمام راستہ وہ صاحب اپنے تجربہ کاری کے ہمراہ خاموش بیٹھے رہے ۔۔۔
احتیاط کریں ۔۔۔بہت احتیاط کریں جب آپ کے ساتھ آنیوالی نسئلوں کی امانت بھی موجود ہو ۔۔۔
ماما بابا سے کہنا جب تک نہیں آتے ۔۔۔روزانہ میری گڑیا کو پاس سلایا کریں ۔۔۔اور میری مانو کو دو وقت دودھ بھی دینا ہے ۔۔۔
بابا اکیلے کیسے رہیں گے ۔۔۔
وہ تو میرے بغیر سوتے بھی نہیں ہیں ۔۔۔
بیٹا یہ سب فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں ۔۔۔
اور آٹھ روحیں زمین والوں کو اداسی میں ڈبو کر دور افق کے پار گم ہوگئیں ۔۔۔

تحریر
نوید اشرف خان واہ کینٹ

04/05/2025

Glacier River Rafting point Naran 3 may 2025

03/05/2025

Naran 3 may 2025

Address

Stadium Road, Shamsabad, Rawalpindi, Punjab
Islamabad
46000

Telephone

+923363380587

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when GhoomoPakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category

KUND MAILR BEACH ONE DAY

KUND MAILR BEACH ONE DAY BOOKING NOW QUICK