Travel with Anjum

Travel with Anjum Let’s Go And Chil your life, Enjoy Your time With Abdul Qadir +923159599955
Saqib Usmani+923131599544✨🥀 Let’s Come IB
(1)

Kail Seri Neelum Valley Azad Kashmir | 20 April 2025
23/04/2025

Kail Seri Neelum Valley Azad Kashmir | 20 April 2025

اگر آپ اسلام آباد سے تین گھنٹے کی ڈرائیو پہ زمین پر جنت جیسی وادی قدرتی حسن سے بھرپور کسی مقام کی تلاش میں ہیں، جہاں سرس...
21/04/2025

اگر آپ اسلام آباد سے تین گھنٹے کی ڈرائیو پہ زمین پر جنت جیسی وادی قدرتی حسن سے بھرپور کسی مقام کی تلاش میں ہیں، جہاں سرسبز چراگاہیں، گھنے جنگلات، شفاف ندیاں، برف پوش چوٹیاں اور ٹھنڈی ہوائیں آپ کو خوش آمدید کہیں، تو اس گرمیوں میں وادیٔ سرن ضرور جائیں۔

سفر کا آغاز: اسلام آباد سے نکل کر ہزارہ موٹروے پر اچھڑیاں انٹرچینج سے شاہراہِ قراقرم اختیار کریں، اور جبوڑی-ڈاڈر-سم روڈ سے دریائے سرن کے کنارے کنارے خوبصورت سفر کرتے ہوئے صرف 10 سے 15 منٹ میں آپ وادیٔ سرن میں داخل ہو جائیں گے۔

داڈر کے بعد نئی دنیا: ڈاڈر سے آگے راستے بکھر جاتے ہیں—کئی چراگاہیں، بلند چوٹیاں، گھنے جنگلات اور پُراسرار نظارے آپ کے منتظر ہوتے ہیں۔

کنڈ بنگلہ: اگر آپ ہائیکنگ پسند کرتے ہیں تو کنڈ بنگلہ ایک بہترین آغاز ہے۔ یہاں تک پہنچنے کے دو راستے ہیں: یا تو پیدل جبوڑی، اندراسی اور بالاکوٹ کے ذریعے، یا پھر جیپ کے ذریعے شنکیاری یا بالاکوٹ سے۔ شنکیاری سے منرو ٹریک تک دو گھنٹے کی جیپ سواری ہے، جو انگریز دور کی فوجی راہ گزر تھی۔

سراں، شہید پانی اور موسیٰ کا مصلیٰ: کنڈ بنگلہ سے آگے سراں کا سرسبز میدان اور مزید آگے شہید پانی کا خوبصورت منظر ہے۔ اگر بلند پہاڑوں کی چاہ ہے، تو موسیٰ کا مصلیٰ آپ کو بلاتا ہے۔ ۱۴ ہزار فٹ بلند یہ پہاڑ ایک وسیع میدان رکھتا ہے جہاں گرمیوں میں چڑھائی نسبتاً آسان ہے۔ جبوڑی سے منڈہ گچھہ تک گاڑی جا سکتی ہے، اس کے بعد 8 گھنٹے کی چڑھائی ہے، جس کے لیے دو دن کا قیام بہتر ہے۔

دیگر قابلِ ذکر مقامات: چرکو پیک، سوہنی سر، کھنڈہ پیک، اور ڈھور کا جنگل۔ خاص طور پر ڈھور کا جنگل ایک آسان مگر دلفریب ہائیکنگ ٹریک ہے۔ جچھہ سے دریا کنارے چلتے ہوئے 2-3 گھنٹوں میں پہنچا جا سکتا ہے۔

چراگاہیں اور نیلی ندی: کھنڈہ گلی، آرام گلی، دروازہ گلی اور چوڑ کے راستے ایک خوبصورت ندی سے جا ملتے ہیں، جسے مقامی لوگ "نیلی ندی" کہتے ہیں۔ یہ علاقہ چار وادیوں کا سنگم ہے—کاغان، سرن، الائی، اور کوہستان۔ یہاں سے دو گھنٹے کے فاصلے پر سرگاہ کی آبشار ہے، جو پاکستان کی دلکش ترین آبشاروں میں سے ایک ہے۔

بلیچہ کا میدان: یہ علاقہ وادیٔ سرن اور وادیٔ کونش کو جوڑتا ہے۔ یہاں تک جبڑ گلی، نڑال بن اور منڈی سے پیدل پہنچا جا سکتا ہے۔ مقامی افراد 2-3 گھنٹے میں پہنچتے ہیں، سیاحوں کو 6-7 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ یہاں کیمپنگ ضروری ہے کیونکہ کوئی سہولت موجود نہیں۔

فیملی ٹور کے لیے بہترین جگہ: منڈی کا جنگل: اگر آپ ہائیکنگ نہیں کرنا چاہتے اور فیملی کے ساتھ مختصر سیر چاہتے ہیں، تو منڈی کا جنگل بہترین انتخاب ہے۔ جبوڑی سے نواز آباد، جبڑ گلی اور دیولی کے راستے منڈی تک پہنچا جا سکتا ہے۔ سڑک ابھی زیرِ تعمیر ہے لیکن عام گاڑیاں جا سکتی ہیں، یا جبوڑی سے مقامی گاڑی بھی لی جا سکتی ہے۔ سبز میدان، ٹھنڈی فضا اور چھوٹی سی دکان میں خیمے دستیاب ہیں۔

دیگر ثقافتی و قدرتی جھلکیاں: بانڈہ گیسچ کا ریزورٹ، سچاں گاؤں کی پرانی نہر اور پانی کی چکیاں، اندراسی و بھوگڑمنگ کے چاول کے کھیت، اور ڈاڈر، سم، کلی گاہ میں دریا کنارے عوامی تفریحی مقامات۔

سیاحت اور تحفظ کا توازن: یہ سچ ہے کہ یہاں کاغان یا نیلم جیسی سہولیات نہیں، لیکن رفتہ رفتہ ترقی ہو رہی ہے۔ میں خود وادیٔ سرن سے ہوں، اور پچھلے پندرہ سالوں سے تصاویر، ویڈیوز اور تحریروں کے ذریعے یہاں کی خوبصورتی کو دنیا کے سامنے لا رہا ہوں۔

آخر میں ایک درخواست: آئیں، دیکھیں، لطف اٹھائیں، لیکن اس حسین وادی کا خیال بھی رکھیں۔ کوڑا کرکٹ نہ پھیلائیں، خاص طور پر دریا کو آلودہ نہ کریں۔ جو کچھ لائیں، واپس لے جائیں۔ یہ وادی جتنی خوبصورت ہے، اتنی ہی نازک بھی ہے۔ اس کی خوبصورتی ہم سب کی مشترکہ امانت ہے
میں آپ کو پاکستان🇵🇰 کے خوبصورت اور دلکش خطے دکھاؤں گا وہ بھی حیرت انگیز معلومات کے ساتھ میرے اس اکاؤنٹ کو بھی جلد سے جلد فالو کریں شکریہ تاکہ آپ تک میری پوسٹ باسانی پہنچ سکے جزاك اللّٰه خيرًا.میرے ساتھ آپ ٹور میں بھی شامل ہو سکتے ہیں پوسٹ شیئر ضرور کیجئے گا شکریہ💚
ظہیرشاہ زاری

Welcome To Sharda 🤗💖
19/04/2025

Welcome To Sharda 🤗💖

19/04/2025

یہ وادی، یہ ہوائیں، یہ برف پوش پہاڑ،
ہر منظر بے مثال۔
کشمیر — جنت کا ٹکڑا زمین پر۔"

2012وادی نیلم آزاد کشمیر  گریس تاؤبٹ جب بہت کم لوگ جانتے اور جاتے تھے بہت کچھ بدل گیا
17/04/2025

2012
وادی نیلم آزاد کشمیر گریس تاؤبٹ
جب بہت کم لوگ جانتے اور جاتے تھے
بہت کچھ بدل گیا

چند منٹ پہلے اسلام آباد میں بدترین اولے برسے یہاں تک کہ دو دو انچ کے اولے بھی تھے ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئی نشانے لیکر م...
16/04/2025

چند منٹ پہلے اسلام آباد میں بدترین اولے برسے یہاں تک کہ دو دو انچ کے اولے بھی تھے
ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئی نشانے لیکر مار رہا ہو ۔
ہم اسی قابل رہ گئے ہیں کہ عذاب میں مبتلا کر دئیے جائیں 😥
اللہ تعالیٰ رحم فرمائے ہمارے حالات پہ !!

14/04/2025

جہاں ، خوبصورت روحیں ، بارش ، قدرت کے تمام حسین نظاریں ہوں وہ جگہ کسی جنت سے کم تو نہیں ہو سکتا ۔

اقبال بلوچ

Location: TAOBUT Road Neelum Valley Azad Kashmir 🏔️🌄 🌧️

آج سے چودہ سال قبل قدرتی حُسن سے بھرا ہوا تاؤبٹ مخلص لوگ اور خالص قدرتی منظر
09/04/2025

آج سے چودہ سال قبل قدرتی حُسن سے بھرا ہوا تاؤبٹ
مخلص لوگ اور خالص قدرتی منظر

04/04/2025

نیلم ویلی کیرن سے براہ راست ۔۔۔۔۔۔۔
اس وقت بڑی تعداد میں سیاح حضرات وادی نیلم کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے پہنچے۔ سیاحوں کی آمد و رفت منظم طریقے سے جاری رہی، اور تمام گاڑیاں بحفاظت اپنی منزل تک پہنچیں۔ کسی بھی قسم کا ٹریفک جام، حادثہ یا دشواری رپورٹ نہیں ہوئ۔

تمام سیاحوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ دورانِ سفر احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور مقررہ رفتار میں گاڑی چلائیں۔
رات لیٹ کے سفر سے گریز کریں

کیل سے آگے تاؤ بٹ کیلئے (4x4) گاڑیوں کے مالکان کو خصوصی ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ روڈ کے اصولوں کی پاسداری کریں تاکہ سفری سہولت برقرار رہے۔

کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ حکام سے بروقت رابطہ کریں۔

چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ 😊
02/04/2025

چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ 😊

گریز بانڈی پورہ تاؤبٹ گریز کے بالکل قریب  ÷ gb+ajk+iok😥
11/03/2025

گریز بانڈی پورہ تاؤبٹ گریز کے بالکل قریب

÷ gb+ajk+iok😥

آٹھمقام نیلم ویلی آزاد کشمیر
04/03/2025

آٹھمقام نیلم ویلی آزاد کشمیر

03/03/2025

وادی نیلم آزاد کشمیر
وادی نیلم میں ایک مرتبہ پھر برفباری کا سلسلہ جاری ۔عوام اور سیاح سفر سے اجتناب برتیں ابھی تک تقریباً تین انچ کے قریب برف پڑھ چکی ہے

02/03/2025

گزشتہ روز نیلم ویلی کے سیاحتی مقام اڑنگ کیل میں بڑا گلیشیر آیا مگر الحمد اللہ سے آبادی اللہ تعالیٰ نے محفوظ رکھی گلیشیر کی ویڈیو آپ دیکھ سکتے ہیں کئی کلومیٹر دور سے بنائی گئی ویڈیو!
اللہ تعالیٰ ہمارے حال پہ رحم کرے

26/02/2025

آہ میرے گاؤں!!!
تحریر!
ڈاکٹر عبد الخالق ہمدرد صاحب

آہ میرے خوبصورت، جنت نظیر گاؤں! اس وقت میں تجھ سے سینکڑوں میل دور پلکوں پر آنسوؤں کے چراغ لئے بیٹھا ہوں۔ تیرے تین نوجوان باشندوں کی اچانک موت نے مجھے یہاں تڑپا کے رکھ دیا ہے، تو تیرا کیا حال ہوگا؟ جہاں وہ نوجوان گھومتے پھرتے اور اٹھتے بیٹھتے تھے؟ ان والدین کا کیا حال ہوگا جن کے لختہائے جگر موسم سرما کی اس کڑاکے کی سردی میں برف کی چادر اوڑھ کر سو گئے اور جن کی میتوں کو بھی برف سے نکالنے کے لئے شاید ہفتوں انتظار کرنا پڑے گا۔

ہائے میرے رب، کیسی بے بسی ہے! میرے گاؤں کے وہ بہادر لوگ جو نیلم کی بپھری موجوں سے بلڈوزر جیسی بھاری مشین، دریا برد ہونے والی جیپیں اور ٹرک تک نعرہء تکبیر لگا کر نکال لیتے تھے، آج برف کے سامنے بے بس ہو کر اپنے پیاروں کی لاشیں تک چھوڑ کر پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اے رب کریم، تو اس گاؤں اور اس کے رہنے والوں پر اپنی رحمت کی نظر فرما۔ تیری طاقت کے آگے کسی کی طاقت نہیں اور تیرے کرم سے بڑھ کر کسی کا کرم نہیں۔

آہ، برف دیکھنے میں کس قدر خوبصورت لگتی ہے۔ اس کے فضا میں منڈلاتے ہوئے گالے جب گالوں سے ٹکراتے ہیں تو ان کا لمس ٹھنڈی روئی جیسا ہوتا ہے اور جب زمین برف کی چادر اوڑھ لیتی ہے تو یوں لگتا ہے جہاں میں ایک ہی رنگ ہے جو سب رنگوں کو اپنے اندر سمو لیتا ہے اور سب رنگوں کو مٹا کر مساوات کا درس دیتا ہے لیکن جب یہی برف بپھر کر آتی ہے تو وہ تباہی لاتی ہے کہ الامان والحفیظ۔ برف جیسی نرم چیز کے آگے شجر، حجر سب خس وخاشاک کی طرح بہہ جاتے ہیں۔ کبھی آپ نے خوبصورت وادیء نیلم میں سفر کرتے ہوئے یہ سوچا ہے کہ دریا کے کنارے سنگستان کیسے وجود میں آتے ہیں؟ یہ پتھر اور چٹانیں برف اپنے ساتھ لاتی ہے۔

ہاں یاد آیا، آپ نے نیلم کو خوبصورتی کے استعارے کے طور پر تو بارہا دیکھا ہوگا لیکن کبھی یہ بھی سوچا کہ اگر یہ دریا بپھر جائے تو کیا ہوتا ہے؟ کبھی اس خوبصورت ناگن سے پوچھئے گا کہ تو نے کتنی ماؤں کی گود اور کتنی دوشیزاؤں کے سہاگ اجاڑے اور کتنے بوڑھوں کی لاٹھیاں اس وقت ان کے ہتھ سے چھین لیں جب وہ کمر سیدھی کر کے چل بھی نہیں سکتے تھے۔ کبھی پوچھئے گا۔ اللہ کی اس کائنات میں وہ گوناگونی اور بوقلمونی اور تنوع ہے کہ چشم حیرت اسے دیکھتی ہے تو اس کی حیرت میں اور اضافہ ہو جاتا ہے لیکن حیرتوں کے اس سمندر کو دیکھنے کے لئے چشم بصیرت کا وا ہونا ضروری ہے ورنہ انسان کو گمراہ کرنے کے لئے تو خود علم کا چراغ بھی کافی ہے۔

میرے گاؤں کے تین نوجوان دو روز قبل دودگئی کی وادی میں برف کوچ کی زد میں آ گئے۔ یہ وادی تاؤبٹ سے شروع ہوتی ہے اور قمری کے درے تک چلی گئی ہے۔ اس کے شروع کے حصے میں جنگل ہے جو برف کوچ کے خطرے کو کم کردیتا ہے کیونکہ جنگل کے بیچ سے برف آسانی سے نہیں پھسل سکتی لیکن وادی کا اگلا حصہ جنگل سے خالی ہے۔ اس میں پتھر اور چٹانیں بھی بہت کم ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ اگر ایک بار برف کوچ بن جائے تو پھر اللہ کی طاقت کے علاوہ اسے روک سکنے والی کوئی رکاوٹ نہیں۔ ان کے دو ساتھی بچ گئے۔

انہوں لوگوں کو بتایا۔ قریب کے لوگ اور پورا گاؤں برفباری کے باوجود موقع پر پہنچا۔ برف میں اپنے پیاروں کو نکالنے کی کوشش شروع کر دی لیکن یہ کوئی دو چار من برف تو نہیں کہ اسے ہٹایا جا سکتا۔ یہ ہزاروں ٹن ہے۔
ستم بالائے ستم یہ کہ دوسرے دن مزید برفباری کے بعد دوبارہ برف پھسل کر وادی میں جمع ہو گئی تو مجبورا تلاش روکنا پڑ گئی۔ آپ کو یاد ہوگا کہ گیاری کا واقعہ پاکستان کی تاریخ میں برفانی تودوں کی ہلاکت خیزی کا سب سے بڑا واقعہ تھا۔ برف نے فوج کی پوری ایک یونٹ کو نگل لیا مگر فوج کو بھی اپنے تمام تر وسائل کے باوجود شہداء کی تلاش میں کئی مہینے لگ گئے۔ اس واقعے میں شہید ہونے والوں میں بھی ہمارے گاؤں کے ایک نوجوان شامل تھے۔

سچ کہتا ہوں کہ برف اور پانی دیکھنے میں بہت لطیف اور خوبصورت اور سرما میں آگ بڑی نعمت ہے لیکن یہ تینوں جب بپھر جائیں تو ان سے اللہ کی پناہ۔ ہماری یاد میں ہمارے گاؤں کی سطح پر ’’برف گردی‘‘ کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 1979ء میں برف کوچ کی وجہ سے گاؤں کے تین چنے ہوئے لوگ لقمہء اجل بن گئے۔ ان کی کہانی میں نے ’’ابا جان کی زندگی کے دو واقعات‘‘ کے عنوان سے فیس بک پر لکھی ہے۔ یہ ہمارے بچپن کا زمانہ تھا لیکن واقعہ ایسا ہولناک تھا کہ اس کی یادیں آج بھی دماغ میں محفوظ ہیں۔

میں آج بھی چشم تصور میں گاؤں کے مردوں، عورتوں اور بڑوں چھوٹوں سب کو دیوانہ وار ’’شیشہ کور‘‘ کی جانب جاتے ہوئے دیکھ سکتا ہوں۔ کسی کے ہاتھ میں کدال، کسی کے ہاتھ میں بیلچہ، کسی کے کلہاڑی، کسی کے کچھ اور کسی کے کچھ۔ کسی نے لاٹین تھام رکھی ہے، کسی نے ٹمٹمی جلا رکھی ہے، کسی کے ہاتھ میں ’’دلی‘‘ جل رہی ہے اور کوئی بھوج پتر سے روشنی حاصل کر رہا ہے۔ توبہ، حزن وملال کا وہ منظر اللہ کسی کو کبھی نہ دکھائے۔

دوسرا بڑا واقعہ یکم جنوری 1991ء کو پیش آیا۔ یہ انہونا واقعہ تھا۔ رات کے اندھیرے میں گاؤں کے وسطی علاقے کی پشت پر واقع پہاڑ سے برف پھسلی اور آن کی آن میں گاؤں کا بالائی حصہ روند کر دریا تک جا پہنچی۔ اگرچہ یہ جگہ ڈھلوانی ہے لیکن پہلے یہاں سے برف کوچ آنے کا کبھی نہ سنا تھا۔ اس جانکاہ حادثے میں ایک گھر کے چار اور ایک کے دو افراد لقمہء اجل بن گئے۔ کئی زخمی ہوئے اور کئی مکانوں کو نقصان پہنچا۔ اس وقت میں گاؤں میں نہیں تھا۔ اس لئے اس کا منظر بیان نہیں کر سکتا لیکن سیری بالا میں قدم رکھتے ہی قبرستان میں اس حادثے کا شکار ہونے والوں کی یکجا قبریں آج بھی اس واقعے کی ہولناکی کی یاد تازہ کر دیتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان مرحومین کے درجات بلند فرمائے۔

کیا کریں، زندگی جینی ہے تو اس کے گرم سرد سے خلاصی نہیں کیونکہ ’’ثبات اک تغیر کو ہے زمانے میں‘‘، رہے نام اللہ کا۔ آج کی یہ تحریر لکھنے سے قبل ہم نے مفتی اسماعیل کی اہلیہ کا جنازہ پڑھ کر انہیں سپرد خاک کر دیا۔ مرحومہ کئی مہینے سے کومے میں تھیں، جہاں روح اور جسم کا ساتھ تو تھا لیکن اس سے آگے کچھ نہ تھا جبکہ آج وہ بندھن بھی ٹوٹ گیا۔ رحمہا اللہ تعالیٰ رحمۃ واسعہ غفر لہا ورزق اہلہا وذویہا الصبر والسلوان۔ مفتی اسماعیل ہمارے عزیز، بچپن کے ساتھی اور بہت لجیلے، شرمیلے اور نیک انسان ہیں۔ ان کے دو بیٹے ما شاء اللہ حافظ ہیں۔ آج تلقین کے وقت ایک بیٹا ماں کی قبر کی پائنتی اور ایک سرہانے کھڑا ہوا۔ مفتی صاحب نے خود دعا کرائی لیکن ان کی آواز نہ نکل سکی۔ میں ان کے غم کو سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میں خود اس حادثے سے گزر چکا ہوں۔ اس لئے ان کو گلے لگا کر حوصلہ دینے کی کوشش کی۔ اللہ تعالیٰ ان کے قلب کوصبر ورضا سے بھر دے۔
آہ، یہ تحریر نہیں، دل کے پھپھولے ہیں اور ان کے ساتھ جینا زندگی کا حصہ ہے۔ اللہ تعالیٰ جملہ مرحومین کے درجات بلند فرمائے اور سب کے لواحقین کو صبر جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے؎

دل گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکٹی تھی بہار
دل بیاباں ہو گیا، عالم بیاباں ہو گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (ھمدردیات)

گریز ویلی کشمیر ⛰️  🍁🖊 محمد ندیم منہاس گریز ویلی ٹریکنگ کے لیے ایک جنت ہے، جس میں سرسبز و شاداب وادیاں، برف پوش چوٹیاں، ...
20/02/2025

گریز ویلی کشمیر ⛰️ 🍁

🖊 محمد ندیم منہاس

گریز ویلی ٹریکنگ کے لیے ایک جنت ہے، جس میں سرسبز و شاداب وادیاں، برف پوش چوٹیاں، الپائن جھیلیں اور دلکش مناظر ملتے ہیں۔ یہاں ابتدائی سے لیکر اعلی درجے کے ٹریکرز تک کے لیے اختیارات ہیں۔

گریز ویلی کے مشہور ٹریکس

1. گشاٹ پاس ( گریز کشمیر سے استور کالا پانی )
دورانیہ: 9_10 دن
مشکل: اعتدال پسند
بہترین وقت: جولائی تا ستمبر
جھلکیاں: ، ڈنہ میڈوز ، گجرناڑ ، دومیل سر ، گشاٹ سر ، شنکر گڑھ سر ، بلور کسی ، درلے لیک ، نانگا پربت روپل فیس۔

تفصیلات: اس ٹریک پر کشمیر کے خوبصورت جھیلیں سر سبز میڈوز اور برف پوش چوٹیوں کا مجموعہ ملتا ہے یہ ٹریک گریز ویلی سے شروع ہوتا ہے اور گلگت بلتستان کے ضلع استور تک جاتا ہے ۔

2. دامنی پاس ، پھولاوائی پاس

دورانیہ: 7_8 دن
مشکل: مشکل: اعتدال پسند
بہترین وقت: سے ستمبر
جھلکیاں: مچک سر ، دومیل سر، ٹھکی سر ، چٹے چھمبر ، چمروٹی سر ، دامنی سر ، برف سر ، کالوائی آبشار بڑ گٹ گلیئشر۔

تفصیلات: یہ ایک ایڈونچر سے بھرپور ٹریک ہے جس میں پرسکون جھیلیں خوبصورت آبشاریں اور سرسبز و شاداب میڈوز ملتے ہیں۔

3. ٹورمالین جھیل۔
دورانیہ : 5_7دن
مشکل: اعتدال پسند
بہترین وقت: جولائی سے ستمبر
جھلکیاں: جندراں والا ناڑ ڈک ، ٹورمالین جھیل ، لنڈا سر ، چٹہ کٹھہ ، شونٹھر ویلی
تفصیلات: اس ٹریک پر آپ ٹورمالین جھیل کے علاوہ پندرہ اور سولہ ہزار فٹ بلندی کے پاس کراس کرنے کے بعد لنڈا سر ، چٹہ کٹھہ بھی کیا جا سکتے ہے

4۔ قمری پاس (تاوبٹ سے منی مرگ )

دورانیہ: 5_6 دن
مشکل: آسان
بہترین وقت: جون سے اکتوبر
جھلکیاں: تاوبٹ ، گگئ چک ، جل کھڈ ، سراٹھ ، قمری پاس ، قمری ، منی مرگ
تفصیلات : یہ کشمیر کا سب سے خوبصورت اور آسان ٹریک ہے جو گھنے جنگلات ، بہتی ندی سر سبز میدانوں کے درمیان سے گزرتا ہوا جاتا ہے۔

۔ 5. ریاٹ سر ٹریک ( تاوبٹ گریز سے کالا پانی استور )

دورانیہ: 4_5 دن
مشکل: اعتدال پسند
بہترین وقت: جون سے ستمبر
جھلکیاں: تاوبٹ ، بلور کسی ، ریاٹ سر ، ریاٹ ، درلے جھیل

تفصیلات: یہ ٹریک تاوبٹ سے شروع ہو کر ریاٹ استور سے نکلتا ہے۔

کشمیر میں ٹریکنگ کے لیے ضروری نکات.

موسم کی جانچ: یہاں موسم جلدی بدلتا ہے اس لیئے ٹریکنگ سے پہلے موسم کی پیشن گوئی چیک کریں

پیکنگ: گرم کپڑے، ٹریکنگ جوتے، رین کوٹ، اور سلیپنگ بیگ ضرور ساتھ رکھیں۔

اجازت : گریز ویلی لائن آف کنٹرول پر واقع ہے یہاں کچھ ٹریک کیلئے اجازت نامہ چاہیئے ہوتا ہے اس کا پہلے سے بندوبست کریں۔

لوکل گائیڈ: آپ ٹور کمپنی ہیں یا دوستوں کا گروپ لوکل گائیڈ کے ساتھ سفر کریں۔

تندرستی کی تیاری: ٹریک پر نکلنے سے پہلے اسٹیمینا اور برداشت کی تعمیر کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ کسی مخصوص ٹریک کے بارے میں تفصیل چاہتے ہیں یا بکنگ کی معلومات چاہیئے تو بتاسکتے ہیں!
تحریر !
محمد ندیم منہاس

شاردا گاؤں، نیلم ویلی، آذاد کشمیر۔۔آجکل۔۔❄🌿Scenic Sharda of Neelum Valley in winters 💞  (شاردا ‎) (Also known as Shardi ...
15/02/2025

شاردا گاؤں، نیلم ویلی، آذاد کشمیر۔۔آجکل۔۔❄🌿

Scenic Sharda of Neelum Valley in winters 💞
(شاردا ‎) (Also known as Shardi ) is a small town in District in Azad , Pakistan. It is one of the two tehsils of Neelum district. It is located on the banks of the Neelum river at an altitude of 1981m, about 43 kilometres from keran.

TAOBUT NEELUM VALLEY 📍
15/02/2025

TAOBUT NEELUM VALLEY 📍

Address

Islamabad
45400

Telephone

+923131599544

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Travel with Anjum posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Travel with Anjum:

Share