
24/06/2025
شاہی باغ اتروڑ حادثہ حقائق ۔۔
شاہی باغ اتروڑ حادثہ کی تحقیقات یقینا متعلقہ ادارے کررہے ہوں گے۔۔اتروڑ میں موجود کچھ دوستوں اور وڈیوز کو دیکھنے کے بعد کچھ چیزوں کی سمجھ باآسانی آجاتی ہے ۔۔اپ دوستوں کو سمجھانے کے لیے ایک تصویر حادثے کا مقام اور وجہ بیان کرتا ہوں ۔۔
شاہی باغ بالکل ایک جزیرہ نما جگہ ہے جس کے دونوں اطراف ندی دو حصوں میں تقسیم ہوجاتی ہے ۔۔یہاں گہرائ زیادہ ہے تو پانی بھی سکوت اختیار کرلیتا ہے ۔۔دو یا شاید تین سال پہلے یہاں کشتی رانی شروع کی گئ اور یہ کاروبار بڑی کامیابی سے جاری تھا کہ اکیس جون 2025 کی بدنصیب شام آگئ اور ایک جان لیوا حادثہ رونما ہوگیا ۔۔
تصویر کے مطابق جائے وقوعہ کو سمجھنے کی کوشش کریں نمبر ایک والی جگہ پر کشتی کا انجن کام کرنا چھوڑ دیتا ہے ۔۔ملاح نوجوان لڑکا ہے وہ انجن چالو کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن انجن چالو نہیں ہوتا ۔۔نمبر دو والی جگہ پر وہ کشتی سے چھلانگ لگا کر کشتی کو کنارے لگانے کی کوشش کرتا ہے لیکن ناکام ہوتا ہے۔۔ یہاں پانی کی رفتار تھوڑی سی تیز ہوتی ہے اور کشتی موجوں کے سنگ بہتی ہوئ تین نمبر والے مقام پر تیز دھار ندی کی موجوں کی نظر ہوجاتی ہے ۔۔اگر کشتی کا انجن چالو رہتا تو وہ دو نمبر مقام سے چار نمبر مقام کی جانب مڑ جاتی ۔۔۔اور پورے جزیرے کا کامیابی سے چکر مکمل کرکے اپنے اختتامی مقام پر پہنچ جاتی ۔۔مگر ایسا ممکن نہ ہوسکا ۔۔
یہاں لائف جیکٹ ہوتی تو بھی کچھ خاص فرق نہیں پڑ سکتا تھا ۔۔ماسوائے اس کے کہ جہاں کشتی کا انجن بند ہوا وہیں سب لائف جیکٹ پہنے ہوئے پانی میں چھلانگ لگا دیتے ۔۔جب تیز دھار ندی کے دھارے پر آپ آگئے تو پھر لائف جیکٹ ایک اضافی بوجھ تو ہو سکتی ہے ۔۔لیکن ذندگی کو تحفظ نہیں دے سکتی ۔۔۔مقام نمبر دو سے چار کی جانب مرنا بھی ہر پھیرے ایک مستقل رسک ہے ۔۔کسی بھی کمزور لمحے آپ چار کے بجائے مقام تین کی جانب بڑھ سکتے ہیں جو کہ اس جزیرے کا ڈیتھ پوائنٹ سمجھ لیں ۔۔یعنی نقطعہ اموات ۔۔!
یہاں تین کی جانب بڑھنے سے روکنے کے لیے مضبوط جال لگایا جاسکتا ہے ۔۔مضبوط رسے باندھے جاسکتے ہیں ۔۔کچھ بھی حل کیا جاسکتا تھا لیکن کچھ بھی نہ تھا نتیجہ پانچ اموات کی صورت میں ہم سب کے سامنے ہے ۔۔۔
اس واقعہ کی تمام ذمہ داری میری ناقص رائے میں ملاح پر عائد ہوتی ہے ۔۔جو لوگ ڈیزل انجن کو سمجھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ ایک بار یہ انجن سٹارٹ ہو جائے تو پھر بند نہیں ہوتا کسی بھی حال میں ۔۔ماسوائے کہ ڈیزل ایندھن ختم ہو جائے ۔۔۔اور یہاں بھی یہی ہوا ہے ۔۔۔یہ ایک سخت مجرمانہ غلطی تھی ۔۔جس کی وجہ سے پانچ افراد کی جان چلی گی ۔۔علاقہ کی نیک نامی اور شہرت داغدار ہوئ ۔۔۔انتظامیہ کو فوری طور پر ملاح کو حراست میں لیکر فرد جرم عائد کرکے سخت سے سخت سزا دلوانا چاہیے تاکہ آئندہ اس قسم کی لاپرواہی کی بدولت ایسا افسوسناک سانحہ نہ ہو ۔۔۔انتظامیہ حفاظتی اقدام تو نہیں کرسکی لیکن کم ازکم احتساب تو کرسکتی ہے ۔۔۔اس تحریر سے پہلے ہی انتظامیہ کا کام تھا کہ ملاح کو گرفتار کرتی لیکن اگر نہیں کیا تو یہ اس تحریر کو ارباب اختیار تک پہنچایا جائے اور ذمہ داران کو سخت سے سخت سزا دلوائی جائے ۔۔
نوید اشرف خان
واہ کینٹ
Tahreer wa Tahqeeq: Naveed Ashraf Khan