Wander More

Wander More contact for tour operation

22/08/2025

Karachi 2025:
Buy a boat, not a CG150 😍
📍
゚viralシ

22/08/2025

۔lغذر تالی داس میں سیلاب کہاں سے آیا۔ مکمل تفصیل گوگل ارتھ کی مدد سے۔
Video IMN

📍

゚viralシ #ᴛʀᴀᴠᴇʟᴘʜᴏᴛᴏɢʀᴀᴘʜʏ

کہا جاتا ہے رات تین بجے گلیشئر پھٹنے سے راوشن (غذر) نامی گاؤں شدید تباہی سے دوچار ہوا ہے۔ اگر نالے کے اندر موجود چرواہے ...
22/08/2025

کہا جاتا ہے رات تین بجے گلیشئر پھٹنے سے راوشن (غذر) نامی گاؤں شدید تباہی سے دوچار ہوا ہے۔ اگر نالے کے اندر موجود چرواہے بر وقت فون پر اطلاع نہ دیتے تو بونیر سے بڑا سانحہ رونما ہو سکتا تھا۔ اللہ کا شکر ہے انسانی جانوں کا ضیاع نہیں ہوا ہے۔ دریائے غذر رکا ہوا ہے۔ ڈیم بن گیا ہے اور کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ گلگت تا بشام نشیبی علاقوں کے مکینوں کو سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔
📍

゚viralシ #ᴛʀᴀᴠᴇʟᴘʜᴏᴛᴏɢʀᴀᴘʜʏ

22/08/2025

غذر گلیشیئر پھٹنے سے شدید سیلاب درجنوں افراد پھنس گئے
غذر کے علاقے راوشن تالید اس نالے میں گلیشیئر پھٹنے سے خطرناک سیلاب آیا ہے جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ سیلابی ریلے نے دریائ غذر کا بہاؤ بھی روک دیا ہے، جس کے باعث کئی دیہات کے درجنوں افراد بیچ میں پھنس گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے اور صورتحال ہر لمحے کے ساتھ زیادہ خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور ریسکیو اداروں سے فوری اپیل کی ہے کہ ریسکیو ٹیمیں روانہ کی جائیں تاکہ قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
مقامی آبادی شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہے اور متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کی طرف جانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم سیلابی پانی کے باعث آمدورفت تقریباً ناممکن ہو چکی ہے۔

📍

゚viralシ #ᴛʀᴀᴠᴇʟᴘʜᴏᴛᴏɢʀᴀᴘʜʏ

گوپس یاسین: تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے سے تباہ کن سیلابگوپس یاسین کے علاقے تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے کے باعث او...
22/08/2025

گوپس یاسین: تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے سے تباہ کن سیلاب

گوپس یاسین کے علاقے تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے کے باعث اونچے درجے کے سیلاب نے شدید تباہی مچادی۔ کئی گھرانے ملبے تلے دب گئے جبکہ مقامی افراد نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں۔ سو سے زائد افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، سیلاب کے درمیان پھنس گئے تاہم اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سیلاب کے باعث دریائے گوپس یاسین کا بہاؤ رک گیا اور دریا جھیل کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے دریا کے کنارے آباد تمام مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

اطلاعات کے مطابق رات ایک بجے راوشن نالے سے چرواہوں نے بروقت کال کے ذریعے مقامی لوگوں کو آگاہ کیا، جس سے ہزاروں جانیں بچ گئیں۔ دوسری جانب آرمی کا ہیلی کاپٹر متاثرہ مقام پر ریسکیو کے لیے پہنچا، لیکن اس وقت تک پھنسے ہوئے افراد اپنی مدد آپ کے تحت وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوچکے تھے

📍

゚viralシ

گوپس یاسین: تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے سے تباہ کن سیلابگوپس یاسین کے علاقے تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے کے باعث او...
22/08/2025

گوپس یاسین: تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے سے تباہ کن سیلاب

گوپس یاسین کے علاقے تالی داس روشن میں گلیشیر پھٹنے کے باعث اونچے درجے کے سیلاب نے شدید تباہی مچادی۔ کئی گھرانے ملبے تلے دب گئے جبکہ مقامی افراد نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں۔ سو سے زائد افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، سیلاب کے درمیان پھنس گئے تاہم اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سیلاب کے باعث دریائے گوپس یاسین کا بہاؤ رک گیا اور دریا جھیل کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے دریا کے کنارے آباد تمام مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

اطلاعات کے مطابق رات ایک بجے راوشن نالے سے چرواہوں نے بروقت کال کے ذریعے مقامی لوگوں کو آگاہ کیا، جس سے ہزاروں جانیں بچ گئیں۔ دوسری جانب آرمی کا ہیلی کاپٹر متاثرہ مقام پر ریسکیو کے لیے پہنچا، لیکن اس وقت تک پھنسے ہوئے افراد اپنی مدد آپ کے تحت وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوچکے تھے۔

Smoke clouds after the fire in Saddar.

📍

゚viralシ #ᴛʀᴀᴠᴇʟᴘʜᴏᴛᴏɢʀᴀᴘʜʏ

21/08/2025

Smoke clouds after the fire in Saddar.

📍

゚viralシ #ᴛʀᴀᴠᴇʟᴘʜᴏᴛᴏɢʀᴀᴘʜʏ

Address

Malir Cantt
Karachi
75100

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00

Telephone

+923008912989

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Wander More posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Wander More:

Share

Category