
13/04/2025
حکومت پنجاب اور ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری کی کاوش سے کافی سالوں بعد شالیمار باغ میں میلہ چراغاں کا پروگرام انعقاد کیا گیا جوکہ کسی تعریف کا محتاج نہیں ۔
مگر کچھ چیز کامران لاشاری صاحب کی نظر کرنا چاہتا ہو۔
آج میرا شالیمار باغ فیملی کے ہمراہ میلہ چراغاں والے پروگرام پر جانا ہوا بہت ہی ناقص انتظامات تھے ۔
لوگ تو پہلے فیملی کے ہمراہ پارکنگ کی وجہ سے ذلیل ہوتے رہے اگر پارکنگ کا اہتمام ہوا تو پرائیویٹ پارکنگ والے 100 بائیک اور 300 کار پارکنگ کا لے رہے تھے ۔
پارکنگ سے فارغ ہونے کے بعد جب شالیمار باغ جانے کی طرف رخ کیا تو معلوم ہوتا مین گیٹ سے تو داخلہ خاص و عام کیلئے بند ہے اور جب رش سے گزر کر خوار ہو کر پیچھے والے گیٹ پر جاؤ تو پولیس والے کسی کو بھی داخلہ کی اجازت نہیں دیتے اور فیملی سمیت لوگوں اور بچوں کو دھکے دیتے رہے ۔
آخر کار سب کچھ برداشت کرنے کے بعد پولیس سے ریکویسٹ کرنے کے بعد جب اندر جانے کی اجازت ملی تو اندر تو سب خالی پڑا تھا اور عوام باہر خوار ہوتی رہی اور دور دراز سے آئی عوام مایوسی کے ساتھ واپس لوٹتی رہی ۔
عارف لوہار صاحب پرفارم کر رہے تھے پولیس والے اپنے لوگوں کو آگے اسٹیج کے پاس کرتے رہے اور خواتین اور فیملی پیچھے دور کھڑے پروگرام دیکھنے کو مجبور ہو گیے ۔
دو دن باقی ہیں تو اس پروگرام کی خبر پورے پاکستان میں گونج رہی ہے اور سب وزیر اعلیٰ پنجاب اور کامران لاشاری صاحب کو داد دینے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے مگر کچھ بہتری کی ضرورت ہے ۔
⭕️ پارکنگ کا بہتر انتظام کیا جائے
⭕️ داخلی راستہ سے رکاوٹ ختم کی جائے
⭕️ مین روڈ پر ٹریفک کا چلتے رہنا
⭕️ فیملی اور خواتین کے لئے مین اسٹیج تھرڈ ٹیرس علیحدہ انتظام جس کا داخلہ الگ ہو اور مکمل حصار میں ہو
⭕️ اگر شو کا ٹائم 10 بجے تک کا ہے تو 10 بجے تک داخلہ بند کر دینا چاہے ۔
یہ کچھ تجاویز ہے اگر پسند آئے تو عمل کروا دیا جائے شکریہ
محمّد ارسلان نعیم
دیکھ میرا پنجاب
تصویر میں روڈ پر موجود ٹریفک ،عوام اور باغ میں موجود عوام اور خالی جگہ کو واضح طور دیکھا جا سکتا ہے جو اپنی تحریر میں بیان کیا ۔