DHA PHASE 8 Official

DHA PHASE 8 Official Dha phase 8 is a beautiful place in Lahore, Pakistan

10/06/2025

Celebrating my 11th year on Facebook. Thank you for your continuing support. I could never have made it without you. 🙏🤗🎉

10/05/2025

Shame on you indian media

10/05/2025
14/10/2024

Proud of you pgc girls and boys . Our youth know how to get justice.

06/04/2024
26/12/2022
حال ہی میں ہنزہ کے سب ڈویژن گوجال کے گاؤں گلمت اور شیش کٹ کے رہائشیوں کے سامنے آنے والے بیانات کے مطابق انہیں چند ہفتوں ...
02/10/2022

حال ہی میں ہنزہ کے سب ڈویژن گوجال کے گاؤں گلمت اور شیش کٹ کے رہائشیوں کے سامنے آنے والے بیانات کے مطابق انہیں چند ہفتوں سے زیر زمین سے آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور کئی بار آوازوں کے ساتھ ہلکے جھٹکے بھی محسوس ہوتے ہیں۔

مقامی افراد کو ان آوازوں اور جھٹکوں کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے لیکن وہ نہایت خوف کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ سنہ 2010 میں بھی جب عطا آباد جھیل بنی ہے تو ان گاؤں والوں سے بات ہوئی تھی، جنہوں نے بتایا تھا کہ انہیں زیر زمین سے آوازیں آتی ہیں اور جھٹکے محسوس ہوتے ہیں۔

دنیا بھر میں ایک اصول ہے کہ قدرتی آفات کے آنے سے قبل قدرت کچھ اشارے دیتی ہے۔ اگر انسان ان اشاروں کو صحیح طور پر اور بروقت سمجھ لے تو انسانی جانوں کو بچاؤ کے طریقے اپنا کر بچایا جا سکتا ہے۔

سنہ 2004 میں ایک دس سالہ لڑکی ٹِلی سمتھ اپنے والدین کے ساتھ تھائی لینڈ کی سیر پر تھی۔ اس بچی نے دیکھا کہ سمندر کا پانی بہت پیچھے چلا گیا ہے اور پانی پر جھاگ ہے۔ اس نے فوراً اپنے والدین اور لوگوں کو متنبہ کیا کہ یہ اشارے سونامی کے ہوتے ہیں۔ ٹِلی کی اس وارننگ سے درجنوں سیاحوں کی جان بچ گئی۔

کچھ اسی قسم کے اشارے تو قدرت نے گلگت بلتستان کے علاقے ہنزہ میں عطا آباد جھیل بننے سے قبل بھی دیے تھے۔ عطا آباد جھیل کی کوریج کے لیے جب میں ہنزہ پہنچا تو ان اشاروں کے بارے میں حکام، سرکاری اداروں اور رہائشیوں نے بتایا۔

سنہ 2002 میں استور میں زلزلے کے نتیجے میں ہنزہ کے گاؤں عطا آباد کی پہاڑی میں شگاف پڑ گئے تھے، جو دو سال میں آس پاس کی زرعی زمین اور پہاڑوں تک پھیل گئے۔

پھر 2005 میں زلزلہ آیا اور یہ شگاف مزید پھیلے اور اس نے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا۔ جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے 2009 میں سروے کیا اور متنبہ کیا کہ پہاڑی تودے کے گرنے کے باعث دریائے ہنزہ بلاک ہو سکتا ہے۔

عطاآباد تحصیل ہنزہ کا آخری گاؤں ہے، جس کے دو حصے ہیں، ایک عطا آباد بالا اور دوسرا عطا آباد پائن جسے سرکٹ بھی کہتے ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق سنہ 2009 میں حالت یہ ہو گئی تھی کہ کھیتوں کو پانی دو تو پتہ ہی نہیں چلتا تھا کہ پانی کہاں گیا۔ زمین ناہموار ہو گئی تھی۔ کھیت ایک جگہ سے اوپر ہو گیا تھا اور اس کے ساتھ کا حصہ نیچے ہو گیا۔

کئی جگہوں پر تو ایسے تھا جیسے سیڑھیاں بنی ہوں۔ عطا آباد بالا کے پہاڑوں پر جب دراڑیں بہت واضح ہو گئیں تو حکومت نے دسمبر 2009 کے شروع میں جھیل والے حصے کو شدید خطرناک قرار دے کر وہاں کے رہائشیوں کو دوسری جانب منتقل ہونے کو کہا۔ چٹانیں سرکنے کا عمل جاری رہا اور دراڑیں مزید گہری اور بڑی ہوتی گئیں۔

چار جنوری کو عطا آباد بالا کے دائیں ہاتھ پر پہاڑ کا پورا حصہ سرکا نہیں بلکہ سیدھا دریائے ہنزہ میں آ گرا۔ عطا آباد کے سامنے سے دریائے ہنزہ کی چوڑائی کم ہے۔ پہاڑ جب نیچے دریا میں گرا تو اس کا ملبہ زمین سے ٹکرانے کے بعد دوبارہ ہوا میں اچھلا اور یہ ملبہ عطا آباد پائن پر جا گرا جو عطا آباد بالا سے نیچے تھا اور اس عمل کے نتیجے میں وہاں 19 ہلاکتیں ہوئیں۔

عطا آباد پائن وہی گاؤں ہے، جسے حکومت نے محفوظ قرار دیا تھا تاہم اب جھیل بن جانے کے بعد عطا آباد بالا اور عطاآباد پائن دونوں ایک ہوچکے ہیں۔ یہ ہی نہیں بلکہ رہائشیوں نے مجھے بتایا تھا کہ چار جنوری سے کچھ روز قبل پہاڑ سرک نہ بھی رہا ہو تو آوازیں آتی تھیں۔ آفت نے اشارے دیے اور ہم نے ان کو سمجھ کر بچاؤ کے طریقے اختیار کیے جس کے باعث درجنوں زندگیاں بچ گئیں۔

عطا آباد جھیل کے باعث مٹی کا استحکام مزید بگڑ گیا ہے اور پودوں، چرند پرند کے حوالے سے ماحولیاتی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ماحولیاتی اثرات کیا ہیں اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب پہاڑی تودے کے باعث دریائے ہنزہ کا بہاؤ بند ہوا تو عطا آباد سے آگے ایک 100 کلومیٹر کا دریا خشک ہو گیا اور صدیوں سے جاری ماحولیاتی نظام تباہ ہو گیا۔

دوسری جانب اپ سٹریم ماحولیاتی نظام زیر آب آ گیا۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں عطا آباد جھیل میں کمی واقع ہوئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ چند سالوں میں یہ جھیل خشک ہو جائے گی لیکن اگر اسی عرصے میں کسی وجہ سے خاص طور پر عطا آباد جھیل ہی میں پانی لینڈ سلائیڈ سے سپل وے کے اوپر سے نکلتا ہے تو ایک اندازے کے مطابق یہ پانی تربیلا ڈیم تک تباہی مچا دے گا۔

عطا آباد جھیل سے منسلک لینڈ سلائیڈ کی قدیم ترین کڑی سنہ 1858 سے جڑتی ہے جب سلمان آباد میں لینڈ سلائیڈ ہوئی تھی۔

سلمان آباد عطا آباد سے محض تین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور اس جگہ بھی لینڈ سلائیڈ کا پیٹرن ہو بہو عطا آباد جیسا ہی تھا یعنی کہ لینڈ سلائیڈ تین سمتوں کی جانب گئی اور سامنے والے پہاڑ سے ٹکرا کر واپس آئی۔

شمالی علاقہ جات میں غیر منظم انسانی سرگرمیوں کے باعث ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ زلزلے، لینڈ سلائیڈ، گلیشیئر جھیلوں اور سیلابی ریلے سے متاثر ہوتا رہے گا۔

کیا گوجال کے گاؤں گلمت اور شیش کٹ میں قدرت اشارے دے رہی ہے کہ کچھ ہونے لگا ہے؟

حکومت کو چاہیے کہ جلد سے جلد اس بات کی تحقیق کرے اور اگر خدا ناخواستہ ایسا ہے تو انسانی جانیں بچانے کے لیے اقدامات کرے

02/10/2022

Never underestimate the power of faislabadi 😂😅

30/09/2022

New audio leak by hackers, these things are very dangerous for our country.
More coming tonight according to hackers

28/09/2022

What is this behavior pooja🥺🥺

20/09/2022

True hero of our country

20/09/2022

The UAE’s tourism revenues surpassed $5 billion in the first half of this year, with a strong performance expected this winter when neighbouring Qatar hosts the FIFA World Cup.

“Our tourism sector’s revenues surpassed Dh19 billion in the first half of 2022. The total number of hotel guests reached 12 million, achieving 42 per cent growth, and we expect a strong tourism performance in this winter season,” His Highness Sheikh Mohammed bin Rashid Al Maktoum, Vice President and Prime Minister of the UAE and Ruler of Dubai, said.

Dubai is expecting to host large numbers of football fans during the World Cup in November and December. The emirate is one of the Gulf cities operating daily shuttle flights to and from Qatar during the tournament.

Of the more than 90 new flights that will land each day in the host city, Doha, about 40 will leave from the UAE.

Dubai airport, the world’s busiest for international travel, handled 27.9 million passengers in the first half of this year, up more than 160 per cent on the same period of 2021, it said last month.

During the first six months of 2022, DXB handled a total of 154,993 flight movements, up 55.9 per cent compared to the first half of 2021.

The airport expects to host 62.4 million passengers for the full year.

A quick vaccination roll-out allowed the UAE to bounce back quickly from the pandemic, enjoying a sharp uptick in visitors as Dubai hosted the Expo world fair from last October to March.

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when DHA PHASE 8 Official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share