GrandCor Travel & Tours

GrandCor Travel & Tours Lets go together and explore the beauty of Pakistan with GrandCor Travel & Tours. As satisfied employees lead to satisfied customers.
(1)

GrandCor is a tour operator company that is responsible for organising and preparing holiday tours. We follow trends in the popularity of destinations and packages and adjust company plans accordingly. We are private owned travel agency and build our company and client relationship on the highest ethical standards. We know the growth and success of our company depends upon the fulfilling our clients' needs everyday.

09/06/2025

3 سیٹیں دستیاب ہیں
کمراٹ ٹور 4 روزہ
روانگی آج رات
03216338457

عید کے تیسرے دن روانگیسوات ، کمراٹ اور ناران
30/05/2025

عید کے تیسرے دن روانگی
سوات ، کمراٹ اور ناران

26/05/2025

اپنی کمائی کا اگر زیادہ نہیں تو کم از کم دس فیصد اپنے شوق پورے کرنے پر خرچ کرو۔
گھریلو زندگی تو چلتی ہی رہے گی، چاہے جتنا بھی بینک بیلنس جمع کر لو۔
آخر میں اولاد کو وہ سب کچھ کم ہی لگے گا۔
یاد رکھو، تم یہاں جینے آئے ہو، سات نسلوں کا بندوبست کرنے نہیں۔
ذرا سا جی لو، کیا پتہ کب سانس چلنا بند ہو جائے۔
یہ دن دوبارہ کبھی نہیں آئیں گے۔
عمر تیزی سے بھاگ رہی ہے،
کچھ ہی عرصے میں دانت بھی جواب دے دیں گے اور آنت بھی۔
گھومو، پھیرو، کھاؤ، پیو اور زندگی کا مزہ لو۔

24/05/2025

عید الاضحی سے قبل آخری دو ٹورز
29 مئی کو ہمارے 4 روزہ کشمیر (وادی نیلم ) اور
کمراٹ و جہاز بانڈہ کے ٹوورز روانگی کے لئے تیار ہیں ۔
رابطہ
03216338457
Grandcor Travel & Tours .

22/05/2025

رتی گلی برکاتیہ جھیل

کشمیر میں کوئی جگہ خوبصورتی کے لحاظ سے شاید ہی رتی گلی کے ہم پلہ ہو ۔ سر سبز گھاس ، سرخ پھولوں کی قطاریں ، جھیل کے گرد گلیشئرز کی حفاظتی دیوار ، اور یخہ بستہ نیلگوں پانی آپ کو کسی اور ہی دنیا میں لے جاتے ہیں ۔ 12130 فٹ سے زائد بلندی کی یہ جھیل دنیا کی خوبصورت ترین جھیلوں میں سے ایک ہے ۔
دواریاں سے مسلسل 3 گھنٹے کٹھن سفر کے بعد حسن آپ کے روبرو عاشقانہ لباس میں آجاتا ہے آپ گھاس پر چہل قدمی کریں نگاہئں جھیل پر رکھیں تو ڈاکٹر بشیر بدر یاد آ جاتے ہیں

حُسن پردہ نشیں بھی ہو کبھی عاشقانہ لباس میں ،

جو میں بن سنور کے چلو کہیں تو میرے ساتھ تم بھی چلا کرو ،

نہیں بے حجاب وہ چاند سا کہ نظر کا کوئی اثر نہ ہو ،

اسے اتنی گرمئ ِ شوق سے بڑی دیر تک نہ تکا کرو ۔

لیکن تکتے تکتے آنکھیں تھک جاتی ہیں لیکن دل اس جھیل کے حسن کی رعنائیوں سے بھرتا نہیں ہے ۔ لیکن سردی اور کم آکسیجن کی رقابت کے باعث آپ یہاں بہت دیر تک قیام نہیں کر سکتے ۔ رتی گلی بیس کیمپ سے ایک راستہ ناران وادی کی مشہور زمانہ جھیل دودی پت سر کی طرف جاتا ہے اور پھر وہاں سے ناران روڈ پر بیسر کے مقام پر جا نکلتا ہے۔

15/05/2025

کمراٹ کیا شاندار جگہ ہے ۔
22 مئی کو کمراٹ چلیں
4 روزہ ٹورر میں کمراٹ دیکھیں ۔
آئیے آپ کو کمراٹ دکھاتے ہیں ۔

کوہ ہندو کش کے سر بفلک اور پرہیبت پہاڑ ، برفیلی چوٹیاں ، سرسبز و شاداب وادیاں ، گھنے جنگلات ، ٹھاٹھیں مارتا مستی سے لبریز دریائے پنجگورا ، بلندی سے گرتی ہوئی خوبصورت آبشاریں ، 150 سال پرانی دیار کی تاریخی مسجد ، شاندار ٹریکس اور جہاز بانڈا اور باڈوگوئی پاس کے خوبصورت میڈوز ۔
آپ بھی پرسکون ماحول میں چند دن گزارنے کے لئے
جلدی سے بکنگ کرواہیں ۔

03216338457

GrandCor Travel & Tours

13/05/2025

( وادی نیلم کے سفر کی روداد )

قسط نمبر 3

گر فردوس بر روئے زمین است

چلہانہ گاؤں کے بعد ہماری اگلی منزل کنڈل شاہی واٹرفال تھی ۔ پہاڑوں کے دامن کے ساتھ ساتھ بل کھاتی شاہراہ پر آپ کے دائیں ہاتھ دریائے نیلم اپنی سرمستی میں بہتا چلا جاتا ہے ۔ دائیں ہاتھ دریائے نیلم سے آگے مقبوضہ کشمیر کے پہاڑ تھے اور باہئں ہاتھ اپنے کشمیر کے ۔ پہاڑوں کی بلندی پر جب گلیشرز پگھلتے ہیں تو پانی پتھروں سے سر ٹکراتا نیچے نشیب کی طرف آتا ہے ۔ بعض جگہوں پر اوپر قدرتی جھلیں بن جاتی ہیں۔ ندی نالوں کے راستے بلندی سے آتے پانی کے راستے میں بعض اوقات بہت شاندار آبشاریں بن جاتی ہیں ۔

نیلم روڈ پر اٹھمقام سے پہلے کنڈل شاہی نام کا قصبہ آتا ہے یہاں سے بائیں طرف کچھ فاصلہ چڑھائی کی صورت میں طے کرنے کے بعد ہم وادی نیلم کی خوبصورت آبشار پر پہنچ گئے ۔ کنڈل شاہی قصبے کی مناسبت سے اس کا نام کنڈل شاہی واٹرفال بھی ہے اور اسے کٹن واٹر فال بھی کہتے ہیں ۔ سرسبز پہاڑوں کی بلندی سے آنے والے جاگران نالہ پر یہ شاندار آبشار واقع ہے ۔

قدرتی اور فطری حسن ہوتا کیا ہے ؟ اس سوال کا عملی جواب مکمل تفسیر کے ساتھ آپ کو وادی نیلم میں ملے گا۔

پرشور رواں تیز دھار یخ بستہ پانی ، آسمان کی بلندی سے باتیں کرتے پہاڑ ، برف پوش چوٹیاں ، نیچے سے اوپر تک گھنے درختوں کا سلسلہ ، تاحد نگاہ سبزے کی بہتات ، ( Lavish Green ) ، بڑی بڑی چراگاہیں ، پھولوں سے ڈھکے پودے ، ادھر سے ادھر اڑتے طیور ، پتھروں کے قلب سے پھوٹتے چشمے ، سیب اور خوبانی سے لدے پھل دار درخت ، اونچے نیچے اور بل کھاتے راستے ، سفید بادلوں کے آوارہ و سرمست غول ، وجود سے لپٹی ٹھنڈی ہوائیں اور زندگی کی حرارت سے لبریز مردوزن اور بچوں کے خوبصوت چہرے۔

غافل جہاں کی دید کو
مفت ِ نظر سمجھ ،
پھر دیکھنا نہیں ہے اس عالم کو خواب میں۔

جاگران نالا اور آب شار کے مدھر شور نے ہمارے اعصاب کو تازہ دم کر دیا ۔ اگر اعصاب اب بھی تازہ دم نہ ہوتے تو قیامت کرتے ۔

کہا جاتا ہے زندگی امید اور خوف کی درمیانی کیفیت کا نام ہے ۔ ویسے ہی کنڈل شاہی واٹرفال پر تمام تر خوبصورتیوں کے باوجود ایک عجیب خوف نے ہمیں گھیر لیا ۔ پہاڑوں کی ہیبت اور پانی کی ہولناک رفتار کا ہر جگہ اپنا ایک رعب ہوتا ہے ۔ لیکن اس مقام پر ان دو باتوں کے علاوہ چند سال قبل ہونے والے ایک ہولناک حادثے کی یاد نے غمگین کر دیا ۔
غالبا اج سے چار سال قبل فیصل آباد اور ساہیوال کالج کے کچھ طلباء پل ٹوٹنے کے حادثے میں قیمتی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ۔ گو کہ اب انتظامیہ نے لوہے اور لکڑی کا مضبوط پل بنا دیا ہے ۔ اور آبشار کے حساس حصوں کے گرد لوہے کی جالی لگا دی ہے ۔ لیکن اس کے باوجود آج بھی کئی جگہوں پر دریا کنارے سیلفی کا جنون کئی جانیں لے جاتا ہے ۔ احتیاط آپ نے خود کرنی ہوتی ہے اور اس وقت تو آپ کی ذمہ داری بہت بڑھ جاتی ہے جب آپ کے ساتھ فیملی اور بچے ہوں ۔

کنڈل شاہی سے ایک راستہ اوپر بابون ویلی کی طرف جاتا ہے ۔ بابون ویلی بھی حسن میں کسی قیامت سے کم نہیں ہے ۔ 12700 فٹ کی بلندی پر ہمہ وقت بادلوں کے زیر تسلط رہنے والی وادی میں آپ کو چمکتے دمکتے گلیشیرز ملیں گے ۔ دور دور تک سرسبز چراگاہئں ہیں اور ان میں بکھرے اپنا رزق پاتے خوبصوت چوپائے ہیں ۔ سامنے دور تک پھیلے مقبوضہ کشمیر کے پہاڑ بہت واضح دکھائی دیتے ہیں۔ یہ وادی برف سے ڈھکی رہتی ہے اور سال میں بہت کم عرصے کے لیے کھلتی ہے ۔
اس خوبصورت وادی کی طرف جانے کے دو اور راستے بھی ہیں جو دواریاں اور کیرن سے جاتے ہیں اور اس طرف سے جانے میں آپ راستے میں پتلیان جھیل بھی دیکھ سکتے ہیں لیکن وہ راستے حددرجہ دشوار ہیں۔
کنڈل شاہی ، جاگران سے جانے والے ٹریک میں 16 کلومیٹر تک پختہ روڈ بن چکی ہے اور اس سے آگے 10 کلومیٹر کا جیپ ٹریک ہے ۔
چونکہ موجودہ ٹور میں بابون ویلی ہمارے پلان میں شامل نہیں تھی لہذا اس خوبصورت وادی کی طرف جانے والے راستے کو حسرت سے دیکھتے رہ گئے ۔

گذشتہ شب کے ملتان سے نکلے ہوئے مسافروں کے پاؤں کی گردش ابھی تھمی نہیں تھی لہذا کنڈل شاہی کو خدا حافظ کہہ کر ہم ایک بار پھر نیلم روڈ پر تھے ۔ کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد اٹھمقام پہنچ گئے۔ اٹھمقام گنجان آباد قصبہ اور نیلم وادی کا ضلعی ہیڈکوارٹر بھی ہے۔ اٹھمقام سے آگے ہماری منزل کیرن سے 3 کلومیٹر اوپر اپر نیلم گاؤں تھا ۔ اس گاؤں کی مناسبت سے ہی اس پوری وادی کو وادی نیلم کا نام دیا گیا تھا۔

کیرن کو کیرن سیکٹر کہا جاتا ہے ۔ چیک پوسٹ سے گزر کر ہم کیرن میں داخل ہوگئے۔ کیرن چلہانہ گاؤں کی طرح عین LOC کے اوپر واقع ہے ۔ یہاں پر 100 فت چوڑا دریائے نیلم ہی انڈیا اور پاکستان کے مابین حد فاضل ہے۔ اگر آپ دریا کے اس پار سے ایک آواز لگاہئں تو اس کنارے پر کھڑا شخص با آسانی سن سکتا ہے ۔ کیرن گاؤں دریا کے دونوں طرف آباد ہے ۔ اب سنا ہے کہ اس طرف اس کو کیران کہا جاتا ہے ۔ مقامی لوگوں کی رشتہ داریاں دونوں طرف ہیں۔ میں نے ایسی ویڈیوز دیکھی ہیں کے لوگ شادی کے وقت بارات اور ڈھول باجے لے کر دریا کے کنارے آ جاتے ہیں اور دوسری طرف موجود ان کے عزیز ان کی خوشی میں شامل ہو جاتے ہیں۔

دریا کے کنارے ایک حسین شام کے کچھ پل گزار کر اوپر اپر نیلم پہنچے تو بادلوں کی رم جھم نے ہمیں خوش آمدید کہا۔ کمروں میں سامان رکھ کر تازہ دم ہو کے دسترخوان سجایا گیا اور پھر اپنے آپ کو اچھی طرح لپیٹ کر برستی بارش کے روبرو چائے نوشی کی گئی۔

سامنے مقبوضہ کشمیر کے پہاڑوں پر انگریزی حرف V کی شکل بناتی ہوئی برقی روشنیوں کی ایک قطار ہے ۔ جہاں چوکیوں پر موجود انڈین آرمی موجود تھی ۔

18 جون کی شب ڈھل چکی تھی ۔ اللہ کی شان دیکھیں کے دو رات قبل پنکھے ، کولر اور اہئر کنڈیشن کا محتاج جسم آج شب لحاف اوڑھے دسمبر کی طرح رات گزار رہا تھا۔

" اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے "

محمد ندیم اختر

Address

GrandCor Travel & Tours 32 , Orient Mall Plaza , Near DAEWOO Bus Terminal , Khanewal Road Multan
Multan
66000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when GrandCor Travel & Tours posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to GrandCor Travel & Tours:

Share