31/10/2020
..... متوسط طبقے کے لئے عمرہ کی سعادت ناممکن........
سعودی حکومت کی جانب سے بیرونی دنیا کے مسلمانوں کے لئے عمرہ آپریشن کے تیسرے مرحلے میں جو شرائط لگائی ہیں ان کی بدولت نہ صرف اس روزگار سے وابستہ لوگ پریشانی سے دوچار ہیں بلکہ ان اقدامات نے متوسط طبقے کے لئے عمرہ ادائیگی کے دروازے بند کردیئے
50 زائرین کی گروپ، 45 سواریوں کے بس میں 22 سواریوں کی پابندی، تین دن ہوٹل کے کمرے میں احرام کی حالت قید تنہائی، (یا احرام کے بغیر جدہ، مکہ مکرمہ پہنچنا اور دم کی ادائیگی، اس سلسلے میں مستند فتویٰ آنا باقی ھے) کمرے میں کھانا پینا اور نماز کی ادائیگی، پھر 6 راتیں مکہ اور 4 راتیں مدینہ منورہ میں قیام، صرف ایک عمرہ کی شرط، نمازوں کے پیشگی اجازت نامہ، صرف اور صرف سعودی ائرلائن سے سفر کی شرط، (یعنی 7 مہینے کرونا کی بندش کی وجہ سے سعودی ائرلائن کو جو نقصان ھوا ھے، وہ زائرین کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر پورا کرنا) سعودی ائرلائن کی جانب سے 31 دسمبر 2020 تک گروپ کرایہ YR ٹیکس کے بغیر 760 امریکی ڈالر کا اعلان، جو پاکستانی روپوں میں 125400 بنتی ھے اور ٹیکس کے ساتھ 145400 روپے، یہ سب ظلم کی انتہا نہیں تو اور کیا ہیں؟ اس لئے تو بعض ٹریول ایجنٹوں نے 275000 روپے ابتدائی پیکج کا اعلان کردیا....آگے آگے دیکھئے ھوتا ھے کیا؟
کون جائے گا اس پیکج میں؟
اللہ ہمارے حال پر رحم فرمائے آمین