Saha Tourist Club

Saha Tourist Club We Deals in all kind of Budget Friendly Tour Packages for Families, Corporate, Students, Customize,
(1)

22/08/2025

ہالینڈ کی مشہور بائیک رائیڈر سے پاکستان پولیس کے ناروا سوالات ؟
سیاحت کو ایسے رویوں سے صاف کرنا چاہیے ،،،

ضروری اطلاع – ملم جبہ روڈ (گل میرہ کے قریب) ❗سیاحوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ گل میرہ کے قریب ملم جبہ روڈ کا 400 میٹر حصہ س...
15/08/2025

ضروری اطلاع – ملم جبہ روڈ (گل میرہ کے قریب) ❗

سیاحوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ گل میرہ کے قریب ملم جبہ روڈ کا 400 میٹر حصہ سیلاب کے باعث بہہ گیا ہے۔
لہٰذا تمام سیاحوں سے گزارش ہے کہ مزید اطلاع تک ملم جبہ کی طرف سفر یا نقل و حرکت سے مکمل طور پر گریز کریں۔

آپ کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے۔ براہ کرم صورتحال کے بہتر ہونے کا انتظار کریں۔

14/08/2025

اس وقت تمام شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال ہے سیاح حضرات سے گزارش ہے کہ کچھ دن سفر سے گریز کریں

09/08/2025

مری کو ملکہ کوہسار کیوں کہا جاتا ہے ۔۔۔؟

31/07/2025

افسانہ : "میں واپس آؤں گا"
اقبال بلوچ 🧡

بوغازیچی یونیورسٹی، استنبول ایک ایسا شہر جو دو براعظموں کو جوڑتا ہے، اور ایک ایسی درسگاہ جو دو تہذیبوں کے سنگم پر کھڑی ہے۔ یہاں وقت صرف گھڑیوں میں نہیں، عقائد میں بھی بہتا ہے۔

وہ دن ایک بین المذاہب سیمینار کا تھا، جس کا عنوان تھا:
"کیا محبت مذہب سے آزاد ہے یا اُس کی اصل ہے؟"

وہ جملہ جو اس سیمینار میں فضا میں بولا گیا، ذہنوں میں گونج بن کر رہ گیا:

"جب محبت نبیوں کی وراثت ہو، تو نفرت کس پیغمبر نے دی؟"

یہ جملہ کہنے والا نوجوان، یحیٰ الزاہد تھا۔ ایران کے خشک مگر فکری طور پر زرخیز علاقے سے آیا ہوا۔ اس کی آنکھوں میں خاموش طوفان، لہجے میں تصوف، اور ذہن میں منطق کا سوز تھا۔ وہ کسی مخصوص فقہی مدرسے سے نہیں بلکہ روحانی فہم سے نکلا ہوا مسلمان تھا، جس کے سوال جواب سے زیادہ انسانوں کے بیچ پل بنانا مقصود تھا۔

سیمینار کے آخر میں، سامعین میں بیٹھی ایک لڑکی کی آنکھوں نے پہلی بار کچھ قبول کیا تھا۔ وہ حیرت نہیں، سوال تھا۔

نویلا بنتِ حارون یروشلم کے ایک مقدس، روایتی یہودی خاندان سے آئی ہوئی اسکالر۔ تورات کی زبان پر عبور، اور ذہن میں وراثتی نفرتوں کے پردے۔ مگر اُس روز، ایک جملے نے اس کے اندر کوئی دھاگہ کھینچ دیا۔

بوغازیچی یونیورسٹی کی پرانی لائبریری میں اگلے ہفتے نویلا "کتابِ یسعیاہ" کے عبرانی نسخے پر نوٹس لے رہی تھی۔ دوسری طرف یحیٰ "المنقذ من الضلال" پڑھ رہا تھا۔ دونوں کے درمیان خاموشی تھی، مگر ذہنوں میں سوال۔

یحیٰ نے کہا:

"کیا تم مانتی ہو کہ نبی صرف ایک قوم کے لیے ہوتے ہیں؟"

نویلا نے فوراً کہا، "ہمارے عقیدے میں تو نبوت بنی اسرائیل تک محدود تھی۔"

یحیٰ دھیرے سے بولا:

"تو پھر موسیٰ کی بات محمد تک کیسے پہنچی؟"

نویلا نے پہلے تو سوال کو فقہی سطح پر لیا، مگر وہ جلدی جان گئی کہ یہ سوال عقل سے زیادہ دل کے لیے تھا۔
یحیٰ کا مطلب تھا کہ اگر موسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات قرآن میں زندہ ہیں، اور مسلمان ان پر ایمان رکھتے ہیں، تو پھر نفرت کیوں باقی ہے؟
کیا انبیاء دیوار بناتے ہیں یا پُل؟

ان کے درمیان اب بحث نہیں، بلکہ جستجو کا رشتہ بننے لگا۔ وہ ایک دوسرے کا عقیدہ نہیں بدلتے تھے، صرف ایک دوسرے کی روشنی دیکھنے لگے تھے۔ یحیٰ اکثر کہتا:

"خدا نے مذہب بھیجا تاکہ انسان انسان سے جُڑے، ہم نے اسے استعمال کیا تاکہ وہ ایک دوسرے سے کٹ جائیں۔"

نویلا اسے محبت کا نام نہیں دیتی تھی، مگر وہ جانتی تھی کہ یہ جذبہ اُس دعا سے زیادہ سچا ہے جو وہ دیوارِ گریہ پر مانگتی تھی۔

ایک دن، یحیٰ نے اسے کہا کہ وہ ایران لوٹ رہا ہے۔ جانے سے پہلے، اُس نے نویلا کی نوٹ بک کے ایک صفحے پر صرف چار لفظ لکھے:

"میں واپس آؤں گا۔"

نویلا نے پوچھا:

"تم کہاں واپس آؤ گے؟ میرے دل میں، یا میرے مذہب میں؟"

یحیٰ نے جواب میں صرف اتنا کہا:

"جہاں تمہارے سوال اور میرے خدا کا نور ایک ہو جائے گا۔"

یحیٰ ایران کے صوفی حلقوں میں چلا گیا۔ اُسے رومی، غزالی، ابن عربی اور منصور حلاج کی تحریریں جیسے نیا آسمان دے رہی تھیں۔
اُدھر نویلا، اپنے خاندان کی نظر میں "خطرناک تبدیلی" کا شکار ہو رہی تھی۔ اس کے والد نے اُس کی منگنی یروشلم کے ایک قدامت پسند یہودی اسکالر سے طے کر دی۔

ایک رات، دیوارِ گریہ پر اُس نے آنکھیں بند کر کے دعا کی:

"اے میرے رب، اگر تو موسیٰ کا ہے، تو کیا محمد تیرا نہیں؟ اگر یہ محبت گناہ ہے، تو میں اسے وہی قربانی سمجھتی ہوں جو ابراہیم نے دی تھی۔"

اُس نے منگنی توڑ دی، مگر وہ تنہا ہو گئی۔

یحیٰ دوبارہ استنبول لوٹا۔ بوغازیچی یونیورسٹی کی وہی پرانی لائبریری، وہی خاموش کونے، اور وہی تنہا میز… مگر نویلا نہیں تھی۔

صرف ایک پرچی تھی ۔
عبرانی میں لکھا:

میں واپس آؤں گی

یحیٰ نے وہ پرچی سینے سے لگا لی۔
اسی لمحے، اس نے اذان دی۔

"اللہ اکبر۔۔۔"

لائبریری میں بیٹھے ایک عیسائی طالبعلم نے یہ سنا۔ ایک ہندو لڑکی نے خاموشی سے آنکھیں بند کر لیں۔ ایک چینی فلسفی نے قلم رکھ دیا۔ سب نے کچھ نہ کچھ محسوس کیا ۔ شاید ایک صدیوں کی تھکی ہوئی روح نے آخرکار سچائی کو آواز دی تھی۔

نہ وہ اذان کسی نماز کے لیے تھی، نہ کسی امت کے لیے،
بس وہ ایک صدیوں کی تھکی ہوئی محبت کی گواہی تھی۔

اُس رات یحیٰ استنبول کے ساحل پر تنہا چہل قدمی کرتا رہا۔
وہ ستاروں کو دیکھتا رہا، جیسے آسمان سے کوئی وحی آنے والی ہو۔
تبھی ایک بوسیدہ کتاب فروش کی دکان پر اُس کی نظر رکی۔
دکان کے اندر ایک پرانا نسخہ پڑا تھا ۔ عبرانی اور عربی دونوں زبانوں میں۔

کتاب کا عنوان تھا:

"محبت کا غیر نازل شدہ صحیفہ"
(Scroll of Unrevealed Love)

یحیٰ نے کتاب کھولی۔ پہلا جملہ تھا:

"میں نہ موسیٰ کا نبی ہوں، نہ محمد کا میں محبت ہوں، اور میں ہر اُس دل پر نازل ہوتا ہوں جو اپنے مذہب سے پہلے انسانیت کو پہچانتا ہے۔"

یحیٰ ہنس پڑا، جیسے کوئی راز پا گیا ہو۔
اس نے وہ کتاب بند کی، اور ساحل کی طرف دیکھتے ہوئے آسمان سے کہا:

"نویلا، تم واپس نہیں آؤ گی۔
کیونکہ اب تم مجھ میں ہو۔
اور میں... میں اب کہیں نہیں جاؤں گا۔
کیونکہ میں تمہارے سچ کو پا چکا ہوں۔"

اسی لمحے، ایک سوال اس کے اندر سے ابھرا:

"اگر محبت مذہب سے پہلے نازل ہوئی ہو، تو ہم نے مذہب کو محبت کا دشمن کب اور کیوں بنایا؟"

جواب نہیں تھا۔

مگر شاید یہی انوکھا اختتام تھا:
بعض کہانیاں ختم نہیں ہوتیں، وہ صرف خاموش ہو جاتی ہیں ۔ تاکہ ہم اپنی زندگی میں انہیں پورا کر سکیں۔

جیسے ہی آپ بابو سر ٹاپ کی بلندی — جو تقریباً 13,700 فٹ ہے — پر پہنچتے ہیں اور وہاں سے چلاس کی جانب اترنا شروع کرتے ہیں، ...
23/07/2025

جیسے ہی آپ بابو سر ٹاپ کی بلندی — جو تقریباً 13,700 فٹ ہے — پر پہنچتے ہیں اور وہاں سے چلاس کی جانب اترنا شروع کرتے ہیں، تو زمین کی اونچائی حیران کن حد تک کم ہونے لگتی ہے۔ صرف 10 سے 15 کلومیٹر کے فاصلے میں بلندی 14,000 فٹ سے گر کر محض 4,000 فٹ تک آ جاتی ہے۔ اسی کے ساتھ ٹھنڈا موسم — جو بابوسر پر 5 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے — اچانک چلاس کی 40 ڈگری کی جھلسا دینے والی گرمی میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

جہاں میں نے سرخ نشان لگایا ہے، وہ چلاس سے لے کر جگلوٹ تک کا خطہ ہے، جو شدید گرم اور خشک علاقہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس "پیالہ نما وادی" کے چاروں طرف چند ہی کلومیٹر کے فاصلے پر بلند و بالا گلیشیئرز اور برف سے ڈھکے پہاڑ موجود ہیں، جن میں نانگا پربت جیسے عظیم الجثہ پہاڑ بھی شامل ہیں۔

ایسے خطے میں جب شدید گرمی، نمی سے بھرپور مون سون ہواؤں سے ٹکراتی ہے، تو ایک خطرناک موسمی نظام بنتا ہے، جو اکثر "سپر سیل" میں تبدیل ہو کر خوفناک "بادل پھٹنے" (Cloudburst) کا سبب بنتا ہے۔ اس اچانک اور شدید بارش سے بعض چھوٹے گلیشیئرز ٹوٹ جاتے ہیں اور ان سے نکلنے والا پانی آس پاس کے برساتی نالوں میں بھر جاتا ہے۔ یہ پانی بابوسر سے چلاس کی طرف بہتے دریا میں شامل ہو کر چند لمحوں میں اس کی سطح بلند کر دیتا ہے۔ اردگرد کے سنگلاخ پہاڑوں سے مٹی اور پتھر بھی اس ریلے میں شامل ہو کر ایک طوفانی سیلابی صورتحال پیدا کرتے ہیں، جس میں دریا اور سڑک کا فرق مٹ جاتا ہے — اور جو بھی اس کی زد میں آتا ہے، بہا لیا جاتا ہے۔

قابلِ افسوس بات یہ ہے کہ اس تباہی کی پیش گوئی عالمی موسمیاتی اداروں نے تقریباً دو ہفتے پہلے ہی کر دی تھی، لیکن مقامی سطح پر اسے سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔

سیاحوں کے لیے محفوظ ترین وقت مئی، جون اور جولائی کے پہلے ہفتے تک محدود ہے۔ سیاحت کا شیڈول اپنی سہولت کے بجائے، پہاڑوں کی فطرت اور موسم کی نزاکتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائیں۔ یاد رکھیں، یہ علاقہ ہر سال جولائی میں موت کا پیغام لے کر آتا ہے اور اگست میں مزید تباہی پھیلاتا ہے۔

جب بات "بادل پھٹنے" جیسے مہلک واقعات تک پہنچ گئی ہے، تو اب ضروری ہے کہ ہم ان علاقوں کے جغرافیائی خد و خال کو بھی سمجھیں۔ فطرت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ یا لاپروائی کا انجام اکثر ہولناک ہوتا ہے۔

🚨 Breaking News – July 22, 2025:Heavy snowfall continues in Babusar Top, Naran-Kaghan Valley, District Mansehra, Khyber ...
22/07/2025

🚨 Breaking News – July 22, 2025:
Heavy snowfall continues in Babusar Top, Naran-Kaghan Valley, District Mansehra, Khyber Pakhtunkhwa. A significant drop in temperature has been recorded. Tourists are strongly advised to take precautionary measures. Thank you. 🌨☃️💗💕🤲

گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں اس وقت موسمی حالات بہتر نہیں ہیں ، اس لئے سیاحتی مقامات کی طرف سفر کرنے سے گریز کریں ...
22/07/2025

گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں اس وقت موسمی حالات بہتر نہیں ہیں ، اس لئے سیاحتی مقامات کی طرف سفر کرنے سے گریز کریں ، منع ہو جائیں ، آپ کو نہیں جانا چاہیئے ، آپ کو اس طرف سوچنا بھی نہیں چاہیے ، خاموشی سے گھر پر رہیں 🌞️☀️🌪️💨️🔴

18/07/2025

اس مختصر ویڈیو میں آپ دیکھتے ہیں کہ قطبی ریچھ جب پتلی برف پر پہنچتا ہے تو وہ اپنے پیٹ کے بل رینگنے لگتا ہے اور جیسے ہی وہ نازک جگہ پار کرتا ہے تو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو جاتا ہے

اب آپ سوچیں گے کہ وہ ایسا کیوں کرتا ہے
تو اس کے پیچھے سادہ سی فزکس ہے

قانون کہتا ہے کہ دباؤ یعنی پریشر اس قوت پر ہوتا ہے جو کسی سطح پر ڈالی جائے
یعنی جتنا وزن ایک جگہ پڑے گا اتنا ہی زیادہ دباؤ ہوگا

قطبی ریچھ کا اوسط وزن تقریباً پانچ سو کلوگرام ہوتا ہے
اور اس کے پنجے کا سائز تقریباً تیس سینٹی میٹر کا مربع ہوتا ہے
اگر وہ سیدھا کھڑا ہو تو سارا وزن صرف چار پنجوں پر آتا ہے
جس سے ہر پنجے پر تقریباً ڈیڑھ ٹن فی مربع میٹر دباؤ بنتا ہے
اور اتنا زیادہ دباؤ پتلی برف کو توڑ سکتا ہے
ریچھ پانی میں گر سکتا ہے

لیکن قدرت نے اس کو عقل عطا کی
وہ جانتا ہے کہ اگر وہ رینگتا ہوا چلے
اور اپنے جسم کو پھیلا کر وزن کو زیادہ جگہ پر تقسیم کرے
تو دباؤ کم ہو جاتا ہے
اور برف نہیں ٹوٹتی

تو وہ آہستہ آہستہ لیٹ کر برف کے اوپر سے گزر جاتا ہے
اور جیسے ہی خطرہ ختم ہوتا ہے وہ پھر سیدھا ہو کر چلنے لگتا ہے

یہ سب کچھ اس کو کس نے سکھایا
نہ اس نے کبھی اسکول دیکھا
نہ کوئی فارمولہ پڑھا

تو کہنے کو بس ایک ہی بات بنتی ہے

سبحان اللہ
جس نے ایک جانور کو بھی
اپنے علم سے یہ سکھا دیا

قطبی ریچھ کو نہ اسکول ملا نہ استاد
پھر بھی فزکس کا ماہر نکلا
یہ علم نہیں
قدرت کی تعلیم ہے

‏🚨نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر الرٹ🚨29 جون سے 5 جولائی تک ملک بھر میں شدید مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا خطرہ. کشمیر...
29/06/2025

‏🚨نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر الرٹ🚨
29 جون سے 5 جولائی تک ملک بھر میں شدید مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا خطرہ. کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد، پوٹھوہار. ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، بالاکوٹ، مری، گلیات میں موسلادھار بارش، لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ۔
خیبرپختونخوا. پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، کوہاٹ، سوات، چترال، ڈی آئی خان، بنوں، مردان میں شہری سیلاب اور دریائے کابل و سوات میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع۔
پنجاب. راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، شیخوپورہ، قصور میں شدید بارش، نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال۔
-سندھ: کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، دادو، جامشورو میں 2 سے 5 جولائی تک موسلادھار بارش، شہری سیلاب اور طوفانی بارشوں کا خطرہ۔
ہزارہ، مالاکنڈ، آزاد کشمیر، پیر پنجال*: ندی نالوں میں طغیانی، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان۔

ممکنہ خطرات👇🚨
کمزور تعمیرات، کچی دیواریں، بجلی کے کھمبے، بل بورڈز گرنے کا خطرہ۔
- آندھی اور طوفان سے حد نگاہ کم ہونے سے حادثات کا امکان۔
- سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک مسائل۔
- بجلی کی بندش
احتیاطی تدابیر🚨👇
- ندی نالوں کو عبور کرنے سے گریز کریں۔
- سیاح موسمی حالات سے واقف رہیں۔
- کمزور انفراسٹرکچر ، درختوں اور بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں ۔🚨

پی ٹی آئی خیبر پختونخواہ گورنمنٹ کی کارکردگی ،،لعنت ایسی سیاست پے
27/06/2025

پی ٹی آئی خیبر پختونخواہ گورنمنٹ کی کارکردگی ،،
لعنت ایسی سیاست پے

27/06/2025

قیامت کا منظر!!! (مینگورہ بائی باس)

سوات، دردناک مناظر، بچوں،خواتین اور بزرگوں کی چیخ و پکار، عوام کی بے بسی اور متعلقہ اداروں کے بے حسی کے منہ بولتے ثبوت ویڈیو میں واضح ہیں (ویڈیو میں بعض مناظر حساس ہیں) نوٹ: تھوڑی دیر بعد یہ سارے دریائے سوات کے بے رحم موجوں کی نذر ہوگئےتھے۔

Address

Faisalabad

Telephone

+923126418780

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Saha Tourist Club posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category